کتاب: قرآن مجید کے حقوق - صفحہ 20
’’قرآن مجید کی تلاوت کرو بے شک تم اس پر اجر دیے جاؤ گے خبردار میں نہیں کہتا کہ الم حرف ہے بلکہ الف کی دس نیکیاں اور لام کی دس نیکیاں اور میم کی دس نیکیاں یہ تیس نیکیاں ہوئیں (جو الٓمٓ پڑھنے والے کو ملتی ہیں) ‘‘
اے اسلام کے دعویدار! کبھی تم نے سوچا کہ کائنات کا ہر کام تو کرتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے کبھی تونے قرآن مجید کو بھی کھولا اور تو جانتا ہے کہ ایک حرف کے بدلے دس نیکیاں اور اگر قیامت کو ایک نیکی کی ضرورت پڑ گئی تو کون دے گا ؟ اس دن تو {یَوْمَ یَفِرُّ الْمَرْئُ مِنْ اَخِیْہِo وَاُمِّہِ وَاَبِیہِ ، وَصَاحِبَتِہٖ وَبَنِیْہِ} (عبس:34۔36)’’بھائی بھائی سے بھاگ جائے گا اور ماں اور باپ بھاگ جائیں گے اور بیوی بھاگ جائے گی اور بیٹے بھاگ جائیں گے۔‘‘… یعنی ایک نیکی دینا بھائی کے بس کی بات نہیں ہوگی ساری زندگی اس بھائی کے پیچھے جان دینے والے امی امی اور ابو ابو کہنے والے اور بیوی جس کے پیچھے لگ کر والدین کو ناراض اللہ تعالیٰ کو ناراض اولاد کے لیے سود خوری ڈاکے اور کیا کیا پاپڑ بیلتا ہے جب اس انسان کو نیکی کی ضرورت پڑی تو سارے ہی انکار کر دیں گے اور بھاگ جائیں گے پھر اے مسلمان تو کہا ں جائے گا ؟ اس لیے آج وقت ہے جنت ونیکیوں کا بازار انتہائی سستا ہے۔ اُٹھ اور قرآن مجید کو پکڑ اور نیکیوں کے انبار لگا شاید کہ بقیہ زندگی ان نیکیوں سے بھر جائے اور سابقہ زندگی کی برائیاں بھی دھل جائیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں توفیق دے (آمین)
5۔ قرآن مجید کی تلاوت کاسماع بھی باعث اجر و ثواب:
جس طرح قرآن مجید کی تلاوت کا اَجر و ثواب ہے اسی طرح اس کی تلاوت کو سننا بھی باعث اَجر و ثواب ہے چنانچہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَنِ اسْتَمَعَ إِلٰی آیَۃٍ مِنْ کِتَابِ اللّٰہِ تَعَالٰی کُتِبَ لَہٗ حَسَنَۃٌ مُضَاعَفَۃٌ وَمَنْ تَلَاہَا کَانَتْ لَہٗ نُوْرًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔))[1]
[1] مسند الإمام أحمد:2/341