کتاب: قرآن مجید کے حقوق - صفحہ 19
عورتوں پر جن کو یہ توفیق نہیں ہوتی کہ قرآن کی تلاوت کر لیں، اخبارِ جہاں اور میگزین جتنے دے دو، رسالے اور ڈائجسٹ جتنے بھی ہوں اس کے قصص سب اَزبر ہوں گے۔ کاش اے مسلمان عورت! تو نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی ہوتی۔ قرآن مجید کی تلاوت کی ہوتی تو تیرے بطن سے صلاح الدین ایوبی، محمد بن قاسم رحمۃ اللہ علیہ پیدا ہوتے لیکن تو نے اپنی غذا غلیظ رسالوں میں تلاش کی تو اللہ جل شانہ نے بھی پھر وہ اولاد دی جو تیرے لیے عبرت بن گئی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں قرآن کی تلاوت کی توفیق عطاء فرمائے۔ (آمین )
4۔ قرآن مجید کے ایک حرف کی تلاوت دس نیکیوں کا باعث:
قرآن مجید کے ایک حرف کی تلاوت دس نیکیوں کا باعث ہے چنانچہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَنْ قَرَأَ حَرْفًا مِنْ کِتَابِ اللّٰہِ فَلَہٗ بِہٖ حَسَنَۃٌ وَالْحَسَنَۃُ بِعَشْرِ أَمْثَالِہَا لَا أَقُوْلَ (اَلٓمٓ) حَرْفٌ وَلٰکِنْ اَلِفٌ حَرْفٌ وَلَامٌ حَرْفٌ وَ مِیْمٌ حَرْفٌ۔)) [1]
’’جو شخص قرآن مجید کا ایک حرف پڑھے اس کو ایک نیکی ملتی ہے اور ایک نیکی اپنی دس مثلیں اپنے ساتھ ملاتی ہے، میں (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) نہیں کہتا کہ الٓمٓ ایک حرف ہے بلکہ الف اور لام اور میم تین الگ الگ حرف ہیں (جس کی تیس نیکیاں ملتی ہیں)۔‘‘
اور ایک دوسری روایت میں یہی راوی بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اِقْرَؤُٔا الْقُرْآنَ فَإِنَّکُمْ تُوْجَرُوْنَ عَلَیْہِ أَمَا إِنِیْ لَا أَقُوْلُ الٓمٓ حَرْفٌ وَلٰکِنْ اَلِفٌ عَشْرٌ وَلَامٌ عَشْرٌ وَمِیْمٌ عَشْرٌ فَتِلْکَ ثَلَاثُوْنَ۔)) [2]
[1] صحیح الجامع:6471۔
[2] صحیح الجامع:1164 والصحیحۃ: 660۔