کتاب: قرآن مجید کے حقوق - صفحہ 17
’’قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی رسی ہمارے درمیان ہے لہٰذا شکاری بن کر دُشمنوں کے مکر و فریب کا اس قرآن ہی کے ذریعے مقابلہ کرو۔ ‘‘
اور جبیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((أَبْشِرُوْا فَإِنَّ ہٰذَا الْقُرْآنَ طَرَفُہٗ بِیَدِ اللّٰہِ وَطَرَفُہٗ بِأَیْدِیْکُمْ فَتَمَسَّکُوْا بِہٖ فَإِنَّکُمْ لَنْ تَہْلِکُوْا وَلَنْ تَضِلُّوْا بَعْدَہٗ أَبَدًا۔)) [1]
’’خوش ہوجاؤ اس قرآن کا ایک کنارہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور دوسرا کنارہ تمھارے ہاتھوں میں ہے پس اس کو مضبوطی سے تھام لو بے شک اس کے بعد نہ تم ہلاک ہو گے اور نہ ہی گمراہ ہو گے۔ ‘‘
اور حقیقت بھی یہ ہے کہ اس قرآن مجید اور حبل اللہ کو جب تلک مسلمانوں نے پکڑے رکھا پوری کائنات پر ان کا قبضہ رہا اور جونہی یہ کنارہ چھوٹا زندگی کی لذتیں اور حلاوتیں اپنا پلو (کنارہ) چھڑا گئیں اور اضطرابات، تنزل اور پریشانیوں نے ڈیرے ڈال لیے۔ ہمارا ایمان ہے کہ اگر آج بھی اس قرآن مجید کو تھام لیا جائے تو وہی شان و شوکت، رعب و دبدبہ، دولت و ثروت، حکومت و اقتدار مسلمانوں کے قدم چوم سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس رسی کو تھامنے کی توفیق عطاء فرمائے۔ ( آمین )
2۔ قرآن مجید نور اور ہدایت کا منبع و مصدر ہے :
قرآن مجید نور و ہدایت کا منبع و مصدر ہے چنانچہ زید بن اَرقم بیان کرتے ہیں کہ رسول کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((أَمَّا بَعْدُ أَلَا یَا أَیُّہَا النَّاسُ فَإِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ یُوْشِکُ أَنْ یَأْتِیْنِیْ رَسُوْلُ رَبِّیْ فَأُجِیْبَ وَأَنَا تَارِکٌ فِیْکُمْ ثَقَلَیْنِ أَوَّلُہُمَا کِتَابُ اللّٰہِ فِیْہِ الْہُدٰی وَالنُّوْرُ مَنِ اسْتَمْسَکَ بِہٖ وَأَخَذَ بِہٖ کَانَ عَلَی الْہُدٰی وَمَنْ أَخْطَأَ ضَلَّ فَخُذُوْا بِکِتَابِ اللّٰہِ وَاسْتَمْسِکُوْا
[1] صحیح الجامع :34 والصحیحۃ: 713۔