کتاب: قرآن مجید کے حقوق - صفحہ 146
ذمہ داری سمجھتے ہوئے کیا جیسا : ٭ اُم سلیم رضی اللہ عنہا نے اپنے بیٹے کو لا إلہ إلا اللّٰہ کہنے کا حکم دیا۔[1] ٭ ام سلیم رضی اللہ عنہا نے اپنے خاوند مالک بن النضر پر اسلام پیش کیا۔ [2] ٭ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے بھائی کو وضو مکمل کرنے کا حکم دیا۔[3] ٭ عائشہ رضی اللہ عنہا نے سعد بن ہشام کو تبتل (شادی نہ کرنے ) سے منع کیا۔[4] ٭ عائشہ رضی اللہ عنہا نے سلمہ بن عبدالرحمن کو زمین میں جھگڑا کرنے سے منع کیا۔ [5] ٭ اُم حکیم رضی اللہ عنہا نے اپنے خاوند کو اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے اور اسلام قبول کرنے کا حکم دیا۔[6] ٭ عدی بن حاتم کی پھپھونے اس کو اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے کا حکم دیا۔[7] ٭ عائشہ رضی اللہ عنہا نے مریض کے پاؤں میں بلاکے دفع کرنے کے لیے پاز یبیں پہننے پر انکارکیا۔ (اس کو منع کیا)[8] ٭ سلمیٰ رضی اللہ عنہا نے اپنے خاوند کو نماز میں وضو ٹوٹ جانے پر وضو کا حکم دیا۔[9] ٭ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا نے اپنے نسیب (قریبی) کو نماز میں پھونکنے سے منع کیا۔[10] ٭ حفصہ رضی اللہ عنہا نے اپنے ابن عمر رضی اللہ عنہ کو شادی کا حکم دیا۔ [11] ٭ میمونہ رضی اللہ عنہا نے اپنے قریبی سے شراب کی بدبو پا کر اس کو ڈانٹا۔ [12]
[1] سیر أعلام النبلائ:2/305 والطبقات : 8/425۔ [2] الاستیعاب :4/1940۔ [3] مسلم: 240۔ [4] أحمد: 6/112۔ [5] مسلم: 1481۔ [6] الإصابۃ:8/225 وأسد الغابۃ:6/321۔ [7] أحمد: 4/378۔ [8] المستدرک علی الصحیحین:4/217۔ [9] أحمد: 6/272۔ [10] أبویعلٰی :6954۔ [11] مسند الشافعی :31۔ [12] سیر أعلام النبلائ: 2/244۔