کتاب: قرٖآن مجید کا رسم و ضبط - صفحہ 81
کے حکم میں رکھا جائے۔ اس مذہب کی تائید شیخ عز الدین رحمہ اللہ بن عبد السلام اور امام بدر الدین الزرکشی رحمہ اللہ نے فرمائی ہے۔[1] مذکورہ مذاہب ثلاثہ کے دلائل پہلے مذہب کے دلائل: جمہور اہل علم نے اپنے مذہب، کہ رسم عثمانی توقیفی ہے اور اس میں تبدیلی ناجائز ہے، کی صحت پر درج ذیل دلائل سے استدلال کیا ہے۔ ۱۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دو جہتوں سے نص قرآنی کی توثیق پر بہت زیادہ حریص تھے۔ پہلی جہت: حفظ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم وحی کے ذریعے نازل ہونے والا مکمل قرآن مجید سب سے پہلے خود حفظ کر لیتے تھے، پھر اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو پڑھاتے تھے، جو اسے حفظ کر لیتے تھے۔ آپ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو حفظ قرآن کا حکم بھی دیتے تھے۔ دوسری جہت: کتابت: جیسا کہ پہلے بھی گذر چکا ہے کہ آپ نے چند کاتبین وحی مقرر کر رکھے تھے، جو آپ کے لیے وحی لکھا کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وحی لکھوانے کے بعد اس کی مراجعت فرماتے اور غلطیوں کی اصلاح فرما دیتے تھے۔ سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ((کُنْتُ أَکْتُبُ الْوَحْیَ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ وَھُوَ یُمْلَیْ عَلَیِّ، فَإِذَا فَرَغْتُ قَالََ ﴿اِقْرَأْ﴾ فَأَقْرَئُ ہُ، فَإِذَا کَانَ فِیْہِ سَقْطٌ أَقَامَہُ، ثُمَّ أَخْرُجُ بِہٖ اِلَی النَّاسِ)) [2]
[1] البرھان: ۱/۳۷۹. [2] رواہ الطبرانی بسند رجالہ موثقون.