کتاب: قرٖآن مجید کا رسم و ضبط - صفحہ 79
پڑھنے پر متفق ہیں۔ ان دونوں کلمات میں قراء ات صحیحہ کے تینوں ارکان تواتر، رسم عثمانی کی موافقت اور لغت عرب سے مطابقت پائے جاتے ہیں۔ لہٰذا ان پر اعتراض کرنے کی کوئی وجہ نہیں بنتی، اور اس کے مخالف کوئی بھی اثر ناقابل قبول ہے۔
ان آثار کی کوئی بھی تاویل کر لی جائے، بہرحال صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے کتابت مصاحف کے اس جلیل القدر عمل کی صحت و سلامتی پر کوئی طعن نہیں کیا جا سکتا۔ پوری امت کا اس امر پر اجماع ہے کہ قرآن مجید کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ تعالیٰ نے اپنے اوپر لیا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ ﴾ (الحجر: ۹)
’’ہم نے اس ذکر کو نازل فرمایا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔‘‘