کتاب: قرٖآن مجید کا رسم و ضبط - صفحہ 7
بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم
مقدمہ
نَحْمَدُہُ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ، اَمَّا بَعْدُ!
قرآن مجید مخلوق کی ہدایت اور لوگوں کو صراطِ مستقیم پر چلانے کے لیے خالق کائنات کی جانب سے نازل کی گئی کتب سماویہ میں سے سب سے آخری کتاب ہے۔ یہ کتاب …… اور حدیث نبوی… مالک ارض و سماء کا وہ آخری پیغام ہے، جو قیامت تک انسانیت کے لیے رشد و ہدایت کا منبع و مصدر ہے۔
سابقہ کتب محدود وقت اور معین لوگوں کے لیے نازل کی گئی تھیں، جو مشیت الٰہی سے تحریف و تصحیف کا شکار ہو گئیں۔ کیونکہ وہ ہمیشہ ہدایت و راہنمائی فراہم کرنے سے عاجز و قاصر تھیں۔
اس کے برعکس قرآن مجید کی حفاظت کا بیڑا خود حق باری تعالیٰ نے اُٹھایا ہے، جو اپنے نزول سے لے کر آج تک ہر قسم کی تحریف و تصحیف اور تغییر و تخریب سے محفوظ ہے۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَ إِنَّا لَہ لَحٰفِظُوْنَ ﴾ (الحجر: 9)
’’ہم نے ہی اس قرآن کو نازل فرمایا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں۔‘‘
یہ اللہ رب العزت کی شان ہے کہ اس نے امت محمدیہ کو قرآن مجید جیسی عظیم الشان کتاب سے سرفراز فرمایا، اور اس میں اس کتاب کی حفاظت کی ذمہ داری کے بوجھ کو اٹھانے کی اہلیت پیدا فرمائی ۔ امت محمدیہ وہ بہترین امت ہے جو لوگوں کے لیے پیدا کی گئی ہے۔ یہ امت روز قیامت سابقہ امتوں، انبیاء کرام کے ساتھ روا رکھے جانے والے ان کے طرز عمل اور پیغام الٰہی میں ان کی طرف سے کی جانے والی تحریف پر گواہی دے گی۔