کتاب: قرٖآن مجید کا رسم و ضبط - صفحہ 44
الْفَسَادَ﴾ واؤ سے قبل بدون الف، یاء کے ضمہ، ھاء کے کسرہ، اور ﴿ اَلْفَسَادَ ﴾ کی دال پر نصب دے کر پڑھتے ہیں۔
٭ دوسری قراءت:… امام ابن کثیر اور امام ابن عامر﴿وَأَن یَظْھَرَ فی الأرْضِ الْفَسَادُ﴾ واؤ کے ساتھ، یاء اور ھاء کے فتحہ اور ﴿الفساد﴾ کی دال پر رفع دے کر پڑھتے ہیں۔
٭ تیسری قراءت:… امام حفص اور امام یعقوب ﴿ أَوْ أن یَظْھَرَ فی الأرض الفَسَادُ ﴾ واؤ سے قبل ہمزہ مفتوحہ کی زیادتی کے ساتھ واؤ ساکن، یاء کے ضمہ اور ھاء کے کسرہ کے ساتھ﴿ الْفَسَادَ ﴾ پر نصب دے کر پڑھا ہے۔
٭ چوتھی قراءت:… امام شعبہ، حمزہ، کسائی اور خلف العاشر ﴿أَوْ أن یَظْھَرَ فی الأرض الفَسَادُ﴾ واؤ سے قبل ہمزہ، یاء اور ھاء کے فتحہ اور ﴿ اَلفَسَادَ ﴾ پر رفع دے کر پڑھا ہے۔[1]
اس آیت مبارکہ میں لفظ ﴿وأن﴾ کو مدنی، مکی، بصری اور شامی مصاحف میں ان شہروں کی قراءت کے مطابق ﴿وَأَن﴾ واؤ سے قبل ہمزہ کے بغیر لکھا گیا ہے۔ جبکہ دیگر مصاحف میں﴿ أَوْ أن ﴾ واؤ سے قبل ہمزہ کے ساتھ لکھا گیا ہے۔[2]
جبکہ باقی دو کلمات ﴿ یُظْھَرَ ﴾ اور ﴿ اَلفَسَادُ ﴾ کے رسم پر تمام مصاحف متحد ہیں یہ دونوں کلمات پہلی نوع سے تعلق رکھتے ہیں، جس میں ایک ہی رسم سے متعدد وجودہ پڑھی جا سکتی ہیں۔
۹۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ وَمَا أَصَابَكُمْ مِنْ مُصِيبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ أَيْدِيكُمْ ﴾ (الشوری:۳۰)
[1] النشر:۲/۳۶۵۔ الاتحاف: ۲/۴۳۶.
[2] المقنع: ۱۱۰۔ کتاب المصاحف:۱/۲۴۹.