کتاب: قرٖآن مجید کا رسم و ضبط - صفحہ 30
مصاحف عثمانیہ کا اسلوب و منہج مصاحف عثمانیہ کے اسلوب و منہج کے بارے میں اہل علم کے ہاں اختلاف پایا جاتا ہے کہ کیا مصاحف عثمانیہ تمام أحرف سبعہ پر مشتمل تھے یا ان میں سے فقط ایک حرف پر مشتمل تھے یا صرف ان حروف پر مشتمل تھے جن کا رسم احتمال رکھتی تھی۔ اس مسئلہ میں بنیادی طور پر تین آراء پائی جاتی ہیں: پہلی رائے: مصاحف عثمانیہ أحرف سبعہ میں سے فقط ایک حرف پر مشتمل تھے۔ کیونکہ لوگ قراءت میں ایک دوسرے سے اختلاف کر رہے تھے اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے انہیں ایک حرف، حرف قریش پر جمع کردیا تاکہ اختلاف ختم ہو جائے۔ ان کی دلیل سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کا وہ فرمان عالی شان ہے جو آپ نے قریشی کاتبین سے فرمایا: ((إِذَا اخْتَلَفْتُمْ أَنْتُمْ وَزَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ فِیْ شَیْئٍ مِّنَ الْقُرْآنِ فَاکْتُبُوْہُ بِلِسَانِ قُرَیْشٍ فَإِنَّمَا نَزَلَ بِلِسَانِھِمْ)) ’’جب تم اور سیدنا زید رضی اللہ عنہ قرآن مجید کے کسی امر میں اختلاف کرو تو اسے لغت قریش پر لکھو کیونکہ قرآن مجید انہی کی لغت (یعنی لہجے اور قراءت کے طریقے) پر نازل ہوا ہے۔‘‘