کتاب: قرٖآن مجید کا رسم و ضبط - صفحہ 28
مصاحف کی تعداد: مصاحف عثمانیہ کی تعداد کے بارے میں مختلف روایات منقول ہیں کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کتنے مصاحف تیار کروائے تھے جو مختلف شہروں کی طرف بھیجے گئے تھے۔ امام سجستانی رحمہ اللہ کی ایک روایت کے مطابق ان کی تعداد سات تھی۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے ان میں سے ایک مکہ کی طرف، دوسرا شام، تیسرا یمن، چوتھا بحرین، پانچواں بصرہ اور چھٹا کوفہ کی طرف روانہ کیا تھا اور ایک مصحف مدینہ میں رکھ لیا تھا جس سے وہ خود تلاوت فرمایا کرتے تھے۔ جو مصحف امام کے نام سے مشہور ہے۔[1] امام قرطبی رحمہ اللہ کی روایت کے مطابق سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے عراق اور شام کی طرف امہات مصاحف روانہ کیے۔ لیکن امام قرطبی رحمہ اللہ نے مصاحف کی تعداد بیان نہیں کی۔[2] امام ابو عمرو دانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے مکہ، مدینہ، کوفہ، بصرہ، شام اور عراق کی جانب ایک ایک مصحف روانہ کیا۔[3] امام سیوطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مصاحف عثمانیہ کی تعداد پانچ تھی، جو مکہ، مدینہ، کوفہ، بصرہ اور شام کی طرف روانہ کیے گئے تھے۔ ان پانچوں کے علاوہ ایک چھٹا مصحف بھی تھا جسے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنی ذات کے لیے خاص کر لیا تھا جو مصحف امام کے نام سے مشہور ہے۔[4] سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے ان شہروں کی طرف مصاحف روانہ کرنے پر ہی اکتفا نہ کیا، بلکہ ہر مصحف کے ساتھ ایک ایک معلم اور مقری بھی بھیجا جو اس شہر کے لوگوں کو اس مصحف کے مطابق تعلیم دیتا تھا۔ چنانچہ آپ نے سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو مصحف مدنی پڑھانے کا حکم دیا اور مصحف مکی کے ساتھ سیدنا عبد اللہ بن السائب رضی اللہ عنہ کو، مصحف شامی کے ساتھ سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کو، مصحف کوفی کے ساتھ سیدنا ابو عبد الرحمن السلمی رضی اللہ عنہ کو اور مصحف بصری کے
[1] کتاب المصاحف: ۱/۲۴۲. [2] الجامع لأحکام القرآن:۱/۵۴. [3] المقنع: ۱۹. [4] الاتقان: ۱/۱۷۲.