کتاب: قرٖآن مجید کا رسم و ضبط - صفحہ 13
عربی کتابت اور رسم عثمانی سے اس کا تعلق
بعض مؤرخین کا خیال ہے کہ سیدنا آدم علیہ السلام نے سب سے پہلے سریانی اور عربی زبان میں کتابت کی۔[1]
ایک قول یہ بھی ہے کہ سب سے پہلے سیدنا ادریس علیہ السلام نے کتابت کی۔ اس قول کے قائلین نے ابن حبان کی روایت سے استدلال کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِدْرِیْسُ أَوَّلُ مَنْ خَطَّ بِالْقَلَمِ)) [2]
’’سیدنا ادریس علیہ السلام نے سب سے پہلے قلم کے ساتھ لکھا۔‘‘
امام ابن العربی رحمہ اللہ کا خیال ہے کہ سیدنا اسماعیل علیہ السلام نے سیدنا جبرئیل علیہ السلام سے صحیح اور فصیح عربی زبان سیکھی، یہاں تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچ گئی۔[3]
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ سیدنا ھود علیہ السلام عربی زبان میں لکھا کرتے تھے۔ اسی طرح ان سے مروی ہے کہ عربی خط سب سے پہلے سیدنا اسماعیل علیہ السلام نے ایجاد کیا۔[4]
کتابت عربی کے موجد اول کے بارے میں متعدد آراء پائی جاتی ہیں، جنہیں امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے البدایۃ والنھایۃ (۱/۱۱۳) میں نقل کیا ہے۔ پھر وہ ان آراء کا خلاصہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
’’سیدنا اسماعیل علیہ السلام نے کلام عرب قبیلۂ جرہم سے سیکھی، جو مکہ میں سیدہ ہاجرہ علیہا اسلام کے پاس اترے، اور اللہ تعالیٰ نے ان کی زبان پر فصیح عربی جاری فرما
[1] البرھان للزرکشی: ۱/۳۷۷.
[2] الاحسان بترتیب ابن حبان: ۱/۲۸۸.
[3] أحکام القرآن: ۴/۱۹۴۵.
[4] البرہان للزرکشی: ۱/۳۷۷.