کتاب: قرٖآن مجید کا رسم و ضبط - صفحہ 118
٭ ترکیب الحرکتین جیسے (__ٌ ، __ ً ، __ ٍ ) (ضمہ، فتحہ اور کسرہ) کا اوپر نیچے آنا، تنوین کے اظہار پر دلالت کرتا ہے۔ جیسے: ﴿سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴾، ﴿ وَلَا شَرَابًا (24) إِلَّا ﴾، ﴿ وَلِكُلِّ قَوْمٍ هَادٍ ﴾۔ ٭ تتابع الحرکتین جیسے: (__ٌ ، __ ً ، __ ٍ ) تینوں حرکات کا پے در پے آگے پیچھے آنا اور دوسرے حرف پر تشدید کا ہونا، ادغام کامل پر دلالت کرتا ہے، جیسے: ﴿ خُشُبٌ مُسَنَّدَةٌ ﴾، ﴿غَفُورًا رَحِيمًا ﴾، ﴿يَوْمَئِذٍ نَاعِمَةٌ ﴾۔ ٭ تینوں حرکات کا پے در پے آنا اور دوسرے حرف کا تشدید سے خالی ہونا ادغام ناقص پر جیسے: ﴿وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ ﴾، ﴿ رَحِيمٌ وَدُودٌ ﴾ یا اخفاء پر جیسے: ﴿شِهَابٌ ثَاقِبٌ ﴾، ﴿ سِرَاعًا ذَلِكَ ﴾، ﴿ بِأَيْدِي سَفَرَةٍ (15) كِرَامٍ ﴾پر دلالت کرتا ہے۔ گویا حرکات کی ترکیب، حرف پر سکون اور حرکات کا تتابع حرف کے سکون سے خالی ہونے پر دلالت کرتا ہے۔ ٭ حروف صغیرہ: چھوٹے حروف مصاحف عثمانیہ میں متروک ان جیسے بڑے حروف پر دلالت کرتے ہیں، اور ان کو پڑھنا واجب ہے۔ جیسے: ﴿ ذَلِكَ الْكِتَابُ﴾، ﴿ يَلْوُونَ أَلْسِنَتَهُمْ ﴾، ﴿إِنَّ وَلِيِّيَ اللّٰهُ ﴾، ﴿ إِيلَافِهِمْ رِحْلَةَ ﴾، ﴿ وَكَذَلِكَ نُنْجِي الْمُؤْمِنِينَ ﴾ علماء و ضبط ان حروف کو رسم کے دیگر حروف کے حجم کے برابر سرخ رنگ سے ملحق کر دیتے تھے، لیکن پرنٹنگ میں اس طرح لکھنا مشکل ہونے کی وجہ سے ان کو چھوٹا کر کے لکھنے پر اکتفاء کر لیا گیا ہے تاکہ مقصود پر دلالت ہو سکے۔