کتاب: قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے - صفحہ 24
کچھ اچھے اور کچھ برے۔ امید ہے اللہ ان پر رحمت کے ساتھ توجہ فرمائے گا۔ بلاشبہ اللہ بخشنے والا، نہایت مہربان ہے۔‘‘[1]
اس موقع پر ان کی زبان سے بے ساختہ نکلا: ’’ہاں! ہاں! بے شک یہی میرا تذکرہ ہے۔‘‘ [2]
قرآن مجید ایک مُعْجِز (عاجز کردینے والی)کتاب ہے:
قرآن کریم نے اپنے معجِز ہونے کا دعوی کیا ہے اور ان لوگوں کو دعوت مقابلہ دی ہے جو اس کے کتابِ الٰہی ہونے کا انکار یا اس میں شک وشبہے کا اظہار کرتے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ قُل لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْإِنسُ وَالْجِنُّ عَلَىٰ أَن يَأْتُوا بِمِثْلِ هَـٰذَا الْقُرْآنِ لَا يَأْتُونَ بِمِثْلِهِ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيرًا ﴾
’’(اے نبی!) فرما دیجیے: اگر سارے انسان اور سارے جن مل کر بھی چاہیں کہ اس جیسا قرآن لے آئیں تب بھی اس طرح کا نہیں لا سکیں گے، چاہے وہ ایک دوسرے کی مدد کریں۔‘‘[3]
پھر اس میں تخفیف کرتے ہوئے فرمایا:
﴿ أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ ۖ قُلْ فَأْتُوا بِعَشْرِ سُوَرٍ مِّثْلِهِ مُفْتَرَيَاتٍ وَادْعُوا مَنِ اسْتَطَعْتُم مِّن دُونِ اللّٰهِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ﴿١٣﴾ فَإِلَّمْ يَسْتَجِيبُوا لَكُمْ فَاعْلَمُوا أَنَّمَا أُنزِلَ بِعِلْمِ اللّٰهِ ﴾
’’کیا وہ کہتے ہیں: اس نے قرآن گھڑ لیا ہے؟ فرما دیجیے: اگر تم سچے ہو تو دس سورتیں
[1] التوبۃ 102:9
[2] تفصیل کے لیے دیکھیے مختصر قیام اللیل 66-64۔
[3] بني إسرآئیل 88:17