کتاب: قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے - صفحہ 21
وَصَّيْنَا بِهِ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَىٰ وَعِيسَىٰ ۖ أَنْ أَقِيمُوا الدِّينَ وَلَا تَتَفَرَّقُوا فِيهِ﴾ ’’تمھارے لیے وہی دین مقرر کیا ہے جس کا حکم اس نے نوح ( علیہ السلام ) کو دیا تھا اور جس کی وحی ہم نے آپ کی طرف کی ہے اور جس کی تاکید ہم نے ابراہیم، موسٰی اور عیسٰی ( علیہم السلام ) کو کی تھی، یہ کہ تم دین کو قائم کرو اور اس میں پھوٹ نہ ڈالو۔‘‘[1] نیز فرمایا: ﴿ إِنَّ هَـٰذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً﴾ ’’(بلاشبہ تمھارا) دین ، ایک ہی دین ہے۔‘‘[2] یعنی تمھاری یہ امت ایک ہی امت ہے۔ (ب) قرآن سے پہلی کتب اور صحیفے اپنے اپنے وقت کے لیے تھے اور اس کا ایک حصہ تھے، چنانچہ فرمایا: ﴿ أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ أُوتُوا نَصِيبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُدْعَوْنَ إِلَىٰ كِتَابِ﴾ ’’کیا آپ نے ان لوگوں کے حال پر غور نہیں فرمایا جنھیں کتاب کا کچھ حصہ دیا گیا تھا، انھیں اللہ کی (پوری) کتاب کی طرف بلایا جاتا ہے۔‘‘[3] یہ صحیفے ایک خاص وقت تک محفوظ رہے مگر بعد ازاں محفوظ نہ رہ سکے اور تحریف وتغیر کا شکار ہو گئے۔ (ج) قرآن دائمی صحیفہ اور آخری کتاب ہے، اس میں دین کے تمام اصول وضوابط کامل شکل میں پوری طرح آگئے ہیں۔ اسی لیے فرمایا: ﴿ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا﴾
[1] الشورٰی13:42 [2] الأنبیآء92:21 [3] آل عمران23:3