کتاب: قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے - صفحہ 17
ابتدائیہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ وَالصَّلاَۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی أَشْرَفِ الرُّسُلِ وَخَاتَمِ النَّبِیِّینَ الَّذِی أَرْسَلَہُ اللّٰہُ مُبَیِّنًا لِّکِتَابِہِ الْحَکِیمِ وَعَلٰی آلِہٖ وَأَصْحَابِہٖ وَأَہْلِ بَیْتِہٖ وَأَزْوَاجِہٖ وَمَنْ تَبِعَہُمْ بِإِحْسَانٍ إِلٰی یَوْمِ الدِّینِ، أَمَّا بَعْدُ : قرآن مجید کے مطالعے اور اس سے استفادے کے لیے ضروری ہے کہ سب سے پہلے یہ معلوم کیا جائے کہ یہ ہے کیا ؟ یعنی قرآنِ مجید کا تعارف بزبانِ قرآن حاصل کیا جائے۔ اس کے بعد یہ معلوم کیا جائے کہ اس کا منبع اور سرچشمہ کیا ہے، یعنی یہ کہاں سے آیا ہے اور اسے کس نے نازل فرمایا ہے؟ پھر یہ معلوم کیا جائے کہ یہ کیوں آیا ہے، یعنی اس کا مقصد نزول اوراس کی آمد کی غرض وغایت کیا ہے؟ تعارف ہی کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ یہ معلوم کیا جائے کہ یہ انسانوں تک براہِ راست اور بلاواسطہ پہنچا ہے یا کسی کے ذریعے سے پہنچا ہے؟ اگر بالواسطہ پہنچا ہے تو اس واسطے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ جب تک ان باتوں اور قرآنِ کریم کا بنیادی تعارف حاصل نہیں ہوتا، اس سے صحیح استفادے اور اس کے اثرات ،برکات اور ثمرات سے فائدہ اٹھانا ممکن نہیں۔ قرآنِ کریم کی مندرجہ ذیل جوہری خصوصیات ہی اس کا تعارف ہیں: