کتاب: قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے - صفحہ 168
اس عقیدے کی تصحیح انبیاء و رسل کی ذمہ داریاں بیان کر کے بھی کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
’’(اللہ نے) خوش خبری دینے والے اور تنبیہ کرنے والے رسول بھیجے۔‘‘[1]
لہٰذا رسول معبود ہیں نہ معبود کے بیٹے بلکہ وہ صرف اور صرف انسان ہیں جن کی طرف وحی کی جاتی رہی۔ اللہ تعا لیٰ نے فرمایا ہے:
’’(اے نبی!) کہہ دیجیے : میں تو بس تمھاری ہی طرح بشر ہوں ۔ میری طرف وحی آتی ہے کہ تمھارا الٰہ صرف ایک الٰہ ہے۔‘‘[2]
وہ دلوں کی ہدایت کے مالک نہیں ہیں جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
٢١﴾ لَّسْتَ عَلَيْهِم بِمُصَيْطِرٍ Ě
’’چنانچہ آپ نصیحت کیجیے ، آپ تو صرف نصیحت کرنے والے ہیں۔ آپ ان پر کوئی فوج دار نہیں۔‘‘[3]
قرآن کریم نے ان شبہات کوغلط قرار دیا ہے جنھیں دور قدیم کے لوگوں نے رسولوں کے بارے میں پھیلایا تھا، جیسے انھوں نے کہا:
’’تم ہمارے جیسے بشر ہی ہو۔‘‘[4]
اور ان کا قول ہے:
[1] النساء 165:4
[2] الکھف 110:18
[3] الغاشیۃ 22-21:88
[4] إبراھیم 10:14