کتاب: قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے - صفحہ 15
پیغام ِہدایت ہوں، میں رہنمائی کا نور ہوں، میں ایک اللہ کی عبادت اور اس کے آخری رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کی دعوت دینے آیا ہوں ، میں واضح کرنے آیا ہوں کہ سب انسانوں کا پروردگار ایک ہے ۔ سب انسانوں کو اللہ رب العزت ہی کی بندگی کرنی اور نیکی کی زندگی بسر کرنی چاہیے۔ ایک دن یہ دنیا فنا ہو جائے گی ۔ قیامت قائم ہوگی۔ جو شخص ذرہ برابر خیر کا کام کر ے گا اُس کی جزا پائے گا اور جو ذرہ بھرشر کرے گا اُسے اس کی سزا ملے گی۔ آؤ، میری دکھائی ہوئی روشن راہ پر چلو۔ اس طرح تم اِس دنیا میں بھی خوش رہو گے اور آخرت میں بھی عزت اور کامیابی کی مسند پر فائز ہو جاؤ گے۔ قرآن کریم کا یہ پیغام ہر آن گونجتا ہے۔ جو لوگ اس صدائے حق کا مثبت جواب دیتے ہیں اور راہ ہدایت کے راہگیر ہیں اللہ تعالیٰ اُنھیں اصل مقصد زندگی کی معرفت عطا فرما دیتا ہے۔ ایسے خوش بخت لوگ صرف اپنے ہی علم و آگہی پر قانع رہنا نہیں چاہتے بلکہ ان کا جوشِ ایمان اور ذوقِ تبلیغ قرآن کے پیغام کو اتنی قوت سے عام کرنا چاہتا ہے کہ شش جہات گونج اُٹھیں۔ ایسی ہی ایک صدا سعودی عرب کے جلیل القدر عالم محمود بن احمد الدوسری کے دل سے اُٹھی ہے۔ موصوف قرآن کریم کے ایسے محب ِ صاد ق ہیں کہ ہر انسان کے دل و دماغ میں قرآنی مقاصد اور مطالب کا نور بھر دینا چاہتے ہیں۔ ان کی اسی دلی تڑپ کی آئینہ دار ان کی زیرِ نظر تصنیف ’’عظمت ِقرآن‘‘ ہے۔ اسے توجہ اور یکسوئی سے پڑھیے۔ آپ محسوس کریں گے کہ اس کتاب کے ہر حرف کی رگوں میں علم و آگہی اور ایمان و یقین کی بجلیاں چمک رہی ہیں۔ اس گرانمایہ کتاب کے چھ باب ہیں۔ ان ابواب میں موصوف نے قرآن کی صداقت، جلالت، عظمت نصب العین اور پیغام کے بارے میں جو باتیں جس جامعیت سے کہہ دی ہیں، وہ بڑی بڑی کتابوں پر بھاری ہیں،مثلاً پہلے باب میں انھوں نے قرآن کی عظمت کے دلائل پیش کیے ہیں اور قرآن کا تعارف خود قرآن کریم ہی کی آیات مقدسہ سے کرایا ہے باب دوم