کتاب: قراءات قرآنیہ، تعارف وتاریخ - صفحہ 18
۳۔ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
((أَقْضَانَا عَلِیٌّ وَأَقْرَؤُنَا أُبَیٌّ))
’’ہم میں سے سب سے بڑے قاضی سیدنا علی رضی اللہ عنہ ، اور سب سے بڑے قاری سیدنا أبی رضی اللہ عنہ ہیں۔‘‘
۴۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَنْ سَرَّہُ أَنْ یَقْرَأَ الْقُرْآنَ رَطْبًا کَمَا أُنْزِلَ فَلْیَقْرَأْہُ عَلٰی قِرَآئَ ۃِ ابْنِ اُمِّ عَبْدٍ)) [1]
’’جس شخص کو یہ بات خوش کرتی ہو کہ وہ قرآن مجید کو اسی طرح ترو تازہ پڑھے، جس طرح نازل کیا گیا ہے، تو اسے چاہیے کہ وہ اسے ابن ام عبد (یعنی سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ) کی قراء ت پر پڑھے۔‘‘
پانچواں مرحلہ:
پانچواں مرحلہ بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی جانب سے قرآن مجید کو زبانی یاد کرنے پر محیط ہے۔ متعدد احادیث مبارکہ میں منقول ہے کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ ہی میں مکمل قرآن مجید حفظ کرلیا تھا۔ [2]
امام ذہبی رحمہ اللہ نے ’’معرفۃ القراء‘‘ میں ان سات صحابہ کرام کے نام ذکر کیے ہیں، جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ ہی میں مکمل قرآن مجید حفظ کرلیا تھا، ان کے اسماء گرامی درج ذیل ہیں:
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ (ت ۲۰ھ)، سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ (ت ۳۲ھ)، سیدنا ابوالدرداء عویمر بن زید رضی اللہ عنہ (ت ۳۲ھ)، سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ (ت۳۵ھ) سیدنا علی رضی اللہ عنہ بن ابو طالب (ت۴۰ھ) سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ (ت ۴۴ھ) اور سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ (ت ۴۵ھ) [نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ان کے علاو ہ دیگر اور بہت سارے
[1] مقدمتان فی علوم القرآن: ۳۶.
[2] تاریخ القرآن للزنجانی: ۴۰.