کتاب: قراءات قرآنیہ، تعارف وتاریخ - صفحہ 115
کرلے۔ اگر وہ اس کی مخالفت کرتا ہے تو اجماع امت کی مخالفت کرتا ہے۔‘‘ اس فن پر سب سے پہلے امام عبداللہ بن عامر شامی رحمہ اللہ (ت ۱۱۸ھ) نے اپنی کتاب ’’اختلاف مصاحف الشام والحجاز والعراق‘‘ تصنیف فرمائی۔ اس فن پر لکھی گئی متقدمین کی مشہور ترین کتب … جو ہم تک پہنچی ہیں… درج ذیل ہیں: ۱۔ کتاب المصاحف لعبد اللّٰہ بن سلیمان بن الأشعث السجستانی (ت ۳۱۶ھ) ۲۔ ہجاء مصاحف الأمصار لأحمد بن عمار المہدوی (ت ۴۳۰ھ) ۳۔ المقنع لأبی عمرو الدانی (ت ۴۴۴ھ) ۴۔ النقط والشکل للدانی أیضًا یہ اور ان جیسی دیگر کتب میں ان متواتر قراءات قرآنیہ کو بیان کیا گیا ہے جو مصاحف عثمانیہ کے رسم کے خلاف ہیں، اور قراء کرام کا ان کی قبولیت پر اجماع ہے۔ مثلاً مرسوم بالتاء کلمہ پر وقف بالہاء کرنا جیسے ﴿امْرَاَتُ﴾ (آل عمران: ۳۵)، ﴿نِعْمَتَ﴾ (البقرۃ: ۲۱۱) اور ﴿ابْنَتَ﴾ (التحریم: ۱۲)۔ غیر مرسوم یائے اضافت کو ثابت کرنا۔ چار کلمات ﴿وَ یَدْعُ الْاِنْسَانُ﴾ (الاسراء: ۱۱)، ﴿یَوْمَ یَدْعُ الدَّاعِ﴾ (القمر: ۶) ﴿سَنَدْعُ الزَّبَانِیَۃَ﴾ (العلق: ۱۸) اور ﴿یَمْحُ اللّٰہُ الْبَاطِلَ﴾ (الشوریٰ: ۲۴) میں غیر مرسوم واؤ کو ثابت کرنا۔ قراء تِ بزی میں ’’ما‘‘ استفہامیہ مجرورہ کے ساتھ ہائے سکتہ کا الحاق کرنا جیسے ((عمہ، فیمہ، لمہ، بمہ، معہ))۔ اور ﴿اَیُّہَ الْمُؤْمِنُوْنَ﴾ (النور: ۳۱)، ﴿یٰٓاََیُّہَ السَّاحِرُ﴾ (الزخرف: ۴۹) اور ﴿اَیُّہَ الثَّقَلٰنِ﴾ (الرحمن: ۳۱) میں غیر مکتوب الف کو ثابت کرنا۔ قراء ت ابن کثیر مکی رحمہ اللہ میں ﴿لَا اُقْسِمُ﴾ (القیامۃ: ۱) میں دوسرے الف کو حذف کرنا۔ اور تمام قراء کے نزدیک ﴿لَأَاذْبَحَنَّہُ﴾ (النمل: ۲۱) میں پہلے الف کو حذف کرنا وغیرہ وغیرہ۔ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے کاتبین نے مختلف مصاحف میں قراءات قرآنیہ کو تقسیم کرتے وقت جس طریقے پر عمل کیا وہ درج ذیل ہے۔