کتاب: قراءات قرآنیہ، تعارف وتاریخ - صفحہ 109
سے نہیں ہے۔‘‘ یعنی قاری ایک قراء ت کو اختیار کر لینے کے بعد اس پر ہمیشگی کرتا اور اس کا التزام کرتا ہے، حتی کہ وہ اس کے ساتھ مشہور ہو جاتا ہے اور وہ قراءات اس کی طرف منسوب کی جانے لگتی ہے۔ قرائے سبعہ، قرائے عشرہ، ان سے متقدم اور ان کے ہم عصر تمام قرائے کرام کے اختیارات مصادر قراءات اور وجوہ قراءات سے پیدا ہوتے ہیں، جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے۔