کتاب: قراءت قرآنیہ مستشرقین اور ملحدین کی نظر میں - صفحہ 9
عرض مؤلف
ہم اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم پر اس کے بے حد شکر گزار ہیں۔ اسی سے مدد اور رشدو ہدایت کے خواستگار ہیں اور درودو سلام پیش کرتے ہیں نبی رحمت،آقاے کا ئنات محمد عربی قرشی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں،جن کی بعثت سے خیروبرکات کا چشمہ پھوٹا اور انسانیت اعلیٰ اخلاق سے روشناس ہوئی اور اللہ کی رحمتیں نازل ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آل،صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اورقیامت تک آنے والے ہر اس انسان پر جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم پر چلا۔
وبعد!
محترم پروفیسر ڈاکٹر عبد الحلیم محمود (وزیرِ محکمہ اوقاف و امورِ جامعہ ازہر)جب ازہر یونیورسٹی کے وائس چانسلر تھے تو انہوں نے مجھے ’’مذاہب التفسیر الإسلامی‘‘کے عنوان سے ایک کتاب کا مطالعہ کرنے کی ترغیب دی۔یہ معروف مستشرق گولڈ زیہر(Ignaz G ld Zihar) کی تصنیف تھی اور ڈاکٹر علی حسن عبد القادر اورڈاکٹر عبد الحلیم النجار نے کتاب کا عربی میں ترجمہ کیا تھا۔ جب میں نے دیکھا کہ کتاب کا ابتدائی حصہ قراءات سے متعلق ہے تو سوچا کہ کتاب کا دقتِ نظری سے جائزہ لینا چاہیے،اگر تویہ ثابت شدہ علمی حقائق پر مشتمل ہے تو اس کی تائید اور اس کی نشرو اشاعت کے لیے بھرپور جدوجہد کی جائے،تاکہ علم قراء ت کے طلباء اورعلوم القرآن کے شائقین اس سے استفادہ کر سکیں اور اگرمعاملہ اس کے برعکس ہے تو اس کا تنقیدی جائزہ لیا جائے،ٹھوس دلائل کے ساتھ بخیہ گری کرتے ہوئے اس کی فریب کاریوں کا پردہ چاک کیا جائے اور زیرِ بحث مسائل میں حق بات کوواضح کرتے ہوئے،امت کے درمیان اس کی نشرو اشاعت کا اہتمام کیا جائے،تاکہ سادہ لوح اور خواہش پرست لوگ کسی دھوکے میں نہ رہیں جو عموما ًبازی گر اور نام نہاد متجددین کے دامِ فریب کا شکار ہوجاتے ہیں،خواہ ان کی