کتاب: قراءت قرآنیہ مستشرقین اور ملحدین کی نظر میں - صفحہ 82
ہے،لیکن سوائے پہلی قراء ۃکے ان میں سے کوئی بھی قراء ۃ درست نہیں ہے۔اس سے یہ حقیقت پوری طرح واضح ہو جاتی ہے کہ قراءات کا اصل سرچشمہ نقل ورایت ہے،رسم و کتابت قطعاً نہیں ہے۔قراءات قرآنیہ کا مرکزومحور ہمیشہ یہ رہا ہے کہ ہر دور میں ایک نسل اسے براہ راست سن کر آئندہ نسل تک منتقل کرتی رہی ہے۔