کتاب: قرض کے فضائل ومسائل - صفحہ 32
کے لیے کام کے کرنے کی توفیق سے نوازا۔فَلَہُ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا خَلَقَ، وَلَہُ الْحَمْدُ مِلْ ئَ مَا خَلَقَ، وَلَہُ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا فِی الْأَرْضِ وَالسَّمَائِ، وَلَہُ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا أَحْصَی کِتَابُہُ، وَلَہُ الْحَمْدُ عَدَدَ کُلِّ شَیْئٍ، وَلَہُ الْحَمْدُ مِلْ ئَ کُلِّ شَیْئٍ۔
رب حي و قیوم سے اپنے والدین محترمین کی مغفرت اور بلندی ٔدرجات کے لیے عاجزانہ التماس ہے، کہ انہوں نے اولاد کی تعلیم و تربیت کے لیے خوب کوشش کی۔(رَبِّ ارْحَمْھُمَا کَمَا رَبَّیَانِيْ صَغِیْرا)۔
اپنی اہلیہ محترمہ، عزیزان القدر حافظ حماد الٰہی و حافظ سجاد الٰہی اور اپنی دونوں بہوؤں کے لیے دعا گو اور شکر گزار ہوں، کہ ان سب نے میری مصروفیات کا خیال رکھا اور میری خوب خدمت کی۔
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس اور اس کے فاضل سربراہ پروفیسر ڈاکٹر منور اقبال کا شکر گزار ہوں، کہ ان کے ہاں[ادائیگی قرض]کے عنوان سے میرا ایک لیکچر توفیقِ الٰہی سے اس کتاب کا نقطۂ آغاز بنا۔ محترم پروفیسر صاحب اور دیگر متعدد احباب نے کتاب کے بعض موضوعات کے حوالے سے مراجع فراہم کرنے میں خوب تعاون کیا، ان سب کا شکر گزار ہوں۔ اس کتاب کے بعض حصوں کے متعلق مفید مشوروں کے لیے فاضل دوست برادرم پروفیسر ڈاکٹر محبوب احمد کا ممنون ہوں۔
کتاب کی مراجعت میں تعاون کے لیے عزیز ان القدر حیدر علی چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ اور عمر فاروق قدوسی کا شکر گزار ہوں۔ جَزَاھُمُ اللّٰہُ تَعَالیٰ جَمِیْعًا خَیْرًا فِی الدَّارَیْنِ آمِیْن یَا ذَالْجَلَالِ وَالْإِکْرَام۔
فضل الٰہی
اسلام آباد