کتاب: قرض کے فضائل ومسائل - صفحہ 30
۲۔ قرض لینے کے بعد قرض کی ادائیگی کس حد تک ضروری ہے اور مقروض کو قرض کی ادائیگی میں کیسا طرزِ عمل اختیار کرنا چاہیے؟
۳۔ قرض خواہ کو قرض دینے کی بنا پر کیا حاصل ہوتا ہے؟
۴۔ قرض کی واپسی کے تقاضا کے لیے اس کا طرزِ عمل کیساہونا چاہیے؟
۵۔ قرض واپس کروانے کے لیے شریعت اسلامیہ میں کون سے اخلاقی اقدامات ہیں؟
۶۔ ٹال مٹول کرنے والے مال دار مقروض سے قرض واپس لینے کے لیے کون سے قانونی اقدامات ہیں؟
۷۔ کیا نادار مقروض ادائیگی قرض میں کسی سے اعانت حاصل کر سکتا ہے؟
۸۔ کیا قرض لیتے دیتے وقت اس کے ساتھ کوئی اور معاملہ یا شرط لگائی جا سکتی ہے؟
۹۔ بطورِ قرض دی ہوئی رقم کی زکوٰۃ کون ادا کرے؟
اس کتاب میں توفیق الٰہی سے ان سوالات کے جوابات سمجھنے سمجھانے کی سے کوشش کی جارہی ہے۔
کتاب کی تیاری میں پیش نظر باتیں:
کتاب کی تیاری کے دوران درجِ ذیل باتوں کے اہتمام کی توفیق الٰہی سے کوشش کی گئی ہے:
۱: کتاب کے لیے بنیادی معلومات کتاب و سنت سے حاصل کی گئی ہیں۔
۲: احادیث شریفہ کو حتی الامکان ان کے اصلی مراجع و ماخذ سے براہِ راست نقل کیا گیا ہے۔
۳: صحیحین کے علاوہ دیگر کتب حدیث سے نقل کردہ احادیث کے متعلق اہل علم کے اقوال پیش کر دیے گئے ہیں۔ صحیحین کی احادیث کی صحت پر اجماعِ اُمت کے پیش نظر ان کے بارے میں علماء کے اقوال ذکر نہیں کیے گئے۔ [1]
۴: آیاتِ شریفہ اور احادیث مبارکہ سے استدلال کرتے ہوئے کتب تفسیر اور شروح
[1] ملاحظہ ہو: مقدمۃ النووي لشرحہ علی صحیح مسلم ص ۱۴؛ ونزھۃ النظر في توضیح نخبۃ الفکر للحافظ ابن حجر ص ۲۹۔