کتاب: قرض کے فضائل ومسائل - صفحہ 246
۵۔ رہن شدہ چیز کو فروخت کروا کر قرض دینے والے کا حق دلائے۔ ۶۔ مفلس کے ہاں قرض خواہ کا موجود مال اس کو واپس کروائے۔ ۷۔ ضامن کو ادائیگی قرض کا پابند کرے۔ قرض ادا کرنے کی ذمہ داری قبول کرنے والے کو ادائیگی پر مجبور کرے۔ ۸۔ میت کی وصیت پر عمل اور اس کے ترکہ کی تقسیم سے پہلے اس کے ذمہ قرض کی ادائیگی کروائے۔ ۹۔ بیت المال میں مال کی موجودگی کی صورت میں ایسے نادار اور تنگ دست مقروضوں کا قرض ادا کرے، جنہوں نے معقول اور جائز مقاصد کے لیے قرض لیا ہو اور وہ تاحد استطاعت کوشش کے باوجود قرض ادا نہ کر پائے ہوں۔ ز: اہل علم اور طلبہ سے، کہ وہ: امت کو قرض کے فضائل و مسائل سے آگاہ کریں اور اس بارے میں ہر گروہ کو اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برا ہونے کی مسلسل تلقین کرتے رہیں۔ رب غنی و کریم سے عاجزانہ التجا ہے، کہ ہم سب کو،ہمارے،بہن بھائیوں اور اہل و عیال کو اپنی رحمت سے قرض لینے سے بے نیاز فرما دیں۔ قرض دینے والوں میں شامل فرما دیں اور مقروضوں سے بہترین معاملہ کی توفیق عطا فرمائیں۔ إنہ سمیع مجیب۔ وصلی اللّٰه تعالیٰ علی خیر خلقہ نبینا محمد وعلی آلہ وأصحابہ وأتباعہ وبارک و سلم۔وآخر دعوانا أن الحمد للّٰه رب العالمین۔