کتاب: قرض کے فضائل ومسائل - صفحہ 243
بالصواب۔ ب: قرض دینے والے پر زکوٰۃ: قرض دینے والے پر قرض کی زکوٰۃ واجب ہونے کے بارے میں علمائے امت کی مختلف آراء ہیں۔ اور شاید ان میں سے راجح یہ ہے، کہ ۱: اگر مقروض اپنے ذمہ قرض کا اعتراف کرے اور اس میں قرض کی واپسی کی استطاعت ہو، تو قرض دینے والا اس قرض کی اپنے دیگر مال کے ساتھ ملا کر، یا تنہا نصاب کو پہنچنے پر ہر سال زکوٰۃ ادا کرے۔ ۲: اگر قرض کسی نادار، یا قرض کے اپنے ذمہ ہونے سے انکار کرنے والے یا ٹال مٹول کرنے والے شخص پر ہو، تو قرض دینے والا اس قرض کی وصولی والے سال صرف ایک سال کی زکوٰۃ ادا کرے۔ واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب۔ ۱۶:بنک کارڈز اور ان کی شرعی حیثیت: ا:ان کی تین اقسام: ۱:اپنے اکاؤنٹ سے رقم نکلوانے کا کارڈ(Debit Card) ۲:چارج کارڈ(Charge Card) ۳:قرض کارڈ(Charge Card) ب:ان کی شرعی حیثیت: ا:پہلی قسم کے کارڈ میں نہ تو قرض کا معاملہ ہے، اور نہ ہی اس میں سود ہے۔ ۲:،۱:دوسری قسم کے کارڈ میں مقررہ مدت کے بعد ادائیگی کی صورت میں سود دینا پڑتا ہے۔ ب:بنک خریداری کے بلوں کی رقم سے مخصوص شرح پر کٹوتی کر کے