کتاب: قرض کے فضائل ومسائل - صفحہ 241
ادائیگی قرض کے امکانات میں توفیق الٰہی کے ساتھ بہت اضافہ ہو گا۔ ۳: اپنی طرف سے نئی سزائیں تجویز کرنے کا کسی کو حق نہیں۔ دوسری تجویز: قرض کی ادئیگی میں تاخیر کے بقدر مقروض کو قرض دینے کا پابند کیا جائے۔ تبصرہ: ۱: کتاب و سنت میں۔میرے محدود علم کے مطابق۔ ایسی سزا کا وجود نہیں۔ ۲: اس طرح قرض خواہ، قرض کے علاوہ، ایک اور اضافی فائدہ احاصل کرے گا، جو سود کے زمرہ میں شامل ہے۔ ۱۴:قرض کے ساتھ کوئی اور شرط لگانا: بسا اوقات قرض کے ساتھ کوئی اور شرط لگا دی جاتی ہے، یا اس کے بعد کسی خاص نوعیت کا طرز عمل اختیار کیا جاتا ہے۔ اس کی سات شکلیں درج ذیل ہیں: ۱: قرض کے ساتھ خرید و فروخت کا معاملہ کیا جائے۔ ایسا کرنے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے۔ علاوہ ازیں اس صورت میں عام طور پر مقروض سے خرید و فروخت کے معاملہ کے پردہ میں قرض سے زیادہ رقم یا چیز لی جاتی ہے۔ ب: قرض کے ساتھ کرایہ کا معاملہ کرنا۔ یہ بھی سابقہ معاملہ کی طرح ناجائز ہے۔ ج: قرض میں دی ہوئی چیز یا رقم سے اعلیٰ یا زیادہ کی واپسی کی شرط عائد کرنا۔ ایسی شرط عائد کرنا حرام ہے، کیونکہ قرض کے بدلہ میں حاصل ہونے والا فائدہ یا نفع سود کے زمرہ میں داخل ہے۔ د: مقروض پر قرض دینے کی شرط لگانا۔ ایسا کرنا بھی ناجائز ہے، کیونکہ دئے ہوئے قرض کا شرعی بدل صرف اس قرض کی واپسی ہے۔ مقروض کی طرف سے قرض