کتاب: قرض کے فضائل ومسائل - صفحہ 235
اختلاف، ان کے مقروضوں کے ساتھ معاملہ میں تفاوت اور مقروضوں کی ضروریات کی نوعیت میں باہمی فرق وغیرہ اسباب کی بنا پر ہوتا ہے۔ واللہ تعالیٰ أعلم۔ ۵:مقروض کے ساتھ حسن معاملہ کی تلقین: اسلامی شریعت میں مقروض کے ساتھ حسن سلوک کی تلقین کی گئی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرض خواہوں کو مطالبہ میں ناجائز طریقے اختیار کرنے سے بچنے کا حکم دیا ہے اور قرض کے تقاضیمیں آسانی کرنے کے درج ذیل فوائد اور برکات بیان فرما کر اس کی پرزور ترغیب دی ہے: ۱: بہترین مومنوں کی ایک صفت ب: حصول آسانی کی چابی ج: رحمت الٰہیہ کے حصول کا ایک سبب ہ: دخول جنت کا ایک سبب اللہ عزوجل نے تنگ دست مقروض کو مہلت دینے کا حکم اور اس کا قرض معاف کرنے کی ترغیب دی ہے۔ نادار مقروض کے ساتھ آسانی کرنے کے ثمرات و برکات، جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائے ہیں، ان میں سے چند ایک درج ذیل ہیں: ۱: دعاؤں کی قبولیت ب: مصیبت سے نجات ج: روز محشر کی مصیبتوں سے نجات د: سایۂ عرش کا پانا ہ: سب سے پہلے سایۂ عرش پانے والوں میں شمولیت و: گناہوں کی معافی