کتاب: قرض کے فضائل ومسائل - صفحہ 234
شرائط: ۱: قرض لینے کا جائز اور معقول سبب ۲: ادائیگی کا پختہ اور سچا ارادہ ۳: مستقبل میں ادائیگی کے امکانات موجود ہوں، تو پھر قرض لینے میں حرج نہیں۔ ۳:قرض کا دائرہ: قرض کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ نقدی، ماپ اور وزن کی جانے والی چیزیں، حیوانات، غرضیکہ ہر وہ چیز بطور قرض لی جا سکتی ہے، جس کی ہبہ وغیرہ کے ذریعہ ملکیت حاصل ہو سکتی ہو۔ ۴:قرض دینے کی ترغیب: قرآن و سنت کے متعدد عمومی دلائل سے قرض دینے کی ترغیب ثابت ہوتی ہے۔ قرض دینے کے اجر و ثواب کے متعلق احادیث شریفہ سے درج ذیل باتیں معلوم ہوتی ہیں: ۱: صدقہ کے نصف ثواب کے برابر ہونا ب: صدقہ کے ثواب کے برابر ہونا ج: صدقہ کا ثواب دس گنا اور قرض کا اٹھارہ گنا ہونا د: ادائیگی کے مقررہ وقت سے پہلے ہر روز اتنی رقم صدقہ کرنے کا ثواب ہونا ہ: ادائیگی کے مقررہ وقت کے بعد ہر روز اتنی رقم صدقہ کرنے کے ثواب سے دگنا ثواب ہونا و: سونا یا چاندی کے قرض دینے کا ثواب گردن آزاد کرنے کے ثواب کے برابر ہونا قرض دینے کے ثواب میں مذکورہ بالا تفاوت قرض دینے والوں کی نیتوں میں