کتاب: قرض کے فضائل ومسائل - صفحہ 145
مبحث پنجم : ادائیگی قرض کو یقینی بنانے کے لیے بعض تدبیریں تمہید: شریعت اسلامیہ میں قرض کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے متعدد تدابیر موجود ہیں۔ ان میں سے قرض لیتے وقت مقروض کا قرض خواہ کے پاس کوئی چیز رہن رکھنا، ادائیگی قرض کے لیے ضامن کا تقرر اور حوالہ قرض ہیں۔ رہن کے متعلق گزشتہ صفحات میں توفیق الٰہی سے قدرے تفصیلی گفتگو ہوچکی ہے۔ بقیہ دو کے متعلق درج ذیل دو عنوانوں کے ضمن میں تفصیل ملاحظہ فرمائیے: ۱: ادائیگی قرض کے لیے ضامن ۲: حوالۂ قرض (۱) ادائیگی قرض کے لیے ضامن شریعتِ اسلامیہ میں قرض کی واپسی کو یقینی بنانے والی ایک تدبیر ضامن کا مقرر کرنا ہے، کہ وہ مقروض کی عدم ادائیگی کی صورت میں ادا کرنے کی ذمہ داری قبول کرلے۔ اس بات پر امام ابن ماجہ کی حضرت ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت کردہ حدیث دلالت کرتی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا، کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’ اَلزَّعِیْمُ غَارِمٌ، وَالدَّیْنُ مَقْضِيٌّ۔ ‘‘[1]
[1] سنن ابن ماجہ، کتاب الصدقات، باب الکفالۃ، رقم الحدیث ۲۴۰۵، ۴؍ ۶۷۔(المطبوع بتحقیق د۔ بشار عوّاد معروف)۔ ڈاکٹر بشار نے اس کی [سند کو حسن] قرار دیا ہے۔(ملاحظہ ہو: ھامش سنن ابن ماجہ ۴؍ ۶۷)۔