کتاب: قرض کے فضائل ومسائل - صفحہ 138
’’ ایک انصاری شخص نے اپنا ایک غلام اپنی موت کے ساتھ آزاد کرنے کے لیے کہا، اور وہ شخص محتاج تھا اور اس کے ذمے قرض[بھی]تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس غلام کو آٹھ سو درہم میں فروخت کردیا اور یہ[رقم]اس کے مالک کو دے دی اور فرمایا:’’ اپنا قرض ادا کرو۔ ‘‘ (ب) مقروض کی وفات کے بعدمالی اثرات والے قانونی اقدامات مقروض کے انتقال کے بعد قرض کی ادائیگی کو یقینی بنانے والے مالی اثرات کے حامل قانونی اقدامات میں سے دو درج ذیل ہیں: ۱: وصیت پر قرض کی ادائیگی کے بعد عمل ہونا ب: تقسیم وراثت کا قرض کی ادائیگی کے بعد ہونا توفیق الٰہی سے ذیل میں انہی کے بارے میں تفصیل پیش کی جار ہی ہے: ۱۔ وصیت پر عمل قرض کی ادائیگی کے بعد ہونا: ادائیگی قرض کو یقینی بنانے کی خاطر شریعت کا ایک حکم یہ ہے، کہ میت کی وصیت پر عمل قرض ادا کرنے کے بعد ہو۔ قرآنِ کریم میں اگرچہ تنفیذِ وصیت کا ذکر قرض سے پہلے ہوا ہے، لیکن علمائے امت کا اس بات پر اجماع ہے، کہ ابتدا قرض کی ادائیگی سے ہوگی۔ اس بارے میں انہوں نے اس حدیث سے بھی استدلال کیا ہے، جس کو حضرات