کتاب: قبر کا بیان - صفحہ 92
آدمی کی ہے ؟ جواب میں فرشتے کہتے ہیں یہ فلاں ابن فلاں شخض کی ہے جو دنیا میں اپنے فلاں بہترین نام سے پہچانا جاتا تھا ۔فرشتے ا س کی روح لے کر آسمان دنیا تک پہنچ جاتے ہیں اور اس کے لئے دروازہ کھولنے کی درخواست کرتے ہیں ،دروازہ کھول دیا جاتاہے اوراس آسمان کے فرشتے مومن کی روح کو اگلے آسمان تک الوداع کہنے کے لئے ساتھ جاتے ہیں حتی کہ فرشتے اس روح کو لے کر ساتویں آسمان تک پہنچ جاتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے حکم ہوتا ہے ’’میرے بندے کا نام علیین میں لکھ لو اور اسے زمین کی طرف واپس اس کے جسم میں لوٹادو۔ ‘‘ اسے احمد نے روایت کیا ہے ۔
مسئلہ 24 : مومن کی روح قبض کرنے کے لئے رحمت کے فرشتے سفید رنگ کا ریشمی کفن اپنے ساتھ لاتے ہیں ۔
مسئلہ 25: روح قبض کرنے سے پہلے فرشتے مومن آدمی کو اللہ تعالیٰ کی رضا اور رحمت کی بشارت دیتے ہیں۔
مسئلہ 26 : مومن آدمی کی روح سے آنے والی خوشبو سونگھ کر فرشتے بھی مسرت محسوس کرتے ہیں۔
مسئلہ 27 : فوت ہونے والے اہل ایمان کی روحیں جب علیین میں پہنچتی ہیں تو پہلے سے موجود اہل ایمان کی روحوں سے مل کر انہیں خوشی محسوس ہوتی ہے اور وہ ایک دوسرے کا حال احوال دریافت کرتی ہیں۔
عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ:(( اِنَّ الْمُؤْمِنَ اِذَا اِحْتَضَرَ اَتَتْہُ مَلاَئِکَۃُ الرَّحْمَۃِ بِحَرِیْرَۃٍ بَیْضَائَ فَیَقُوْلُوْنَ : اُخْرُجِیْ رَاضِیَۃً مَرْضِیَّۃً عَنْکِ اِلٰی رَوْحِ اللّٰہِ وَ رِیْحَانٍ وَ رَبِّ غَیْرِ غَضْبَانَ فَتَخْرُجُ کَاَطْیَبِ رِیْحِ الْمِسْکِ حَتّٰی اَنَّھُمْ لِیُنَاوِلُہٗ بَعْضُھُمْ بَعْضًا یَشَمُّوْنَہٗ حَتّٰی یَاْتُوْا بِہٖ بَابَ السَّمَائِ فَیَقُوْلُوْنَ : مَاأَطْیَبَ ھٰذِہِ الرِّیْحُ الَّتِیْ جَائَ ْتکُمْ مِنَالْاَرْضِ فَکُلَّمَا اٰتَوْا سَمَائً قَالُوْا ذٰلِکَ حَتّٰی یَأْتُوْا بِہٖ اَرْوَاحَ الْمُؤْمِنِیْنَ قَالَ فَلَھُمْ اَفْرَحُ بِہٖ مِنْ اَحَدِکُمْ بِغَائِبَہٖ اِذَا قَدِمَ عَلَیْہِ قَالَ فَیَسْأَلُوْنَ مَا فَعَلَ فُلاَنٌ قَالَ ‘ فَیَقُوْلُوْنَ دَعُوْہُ حَتّٰی یَسْتَرِیْحَ