کتاب: قبر کا بیان - صفحہ 90
طرف چل ۔‘‘
مسئلہ 19: مومن آدمی کی روح ‘ جسم سے اس طرح جلدی جلدی نکلتی ہے جس طرح پانی کی مشک سے پانی جلدی جلدی نکلتا ہے ۔
مسئلہ 20: مومن آدمی کی روح سے روئے زمین پر پائی جانے والی بہترین مشک جیسی خوشبو آتی ہے ۔
مسئلہ 21: مومن آدمی کی روح کو آسمان پر لے جانے والے فرشتے ہر آسمان کے دروازے پر مومن آدمی کا تعارف کرواتے ہیں تو محافظ فرشتے خوش آمدید کہتے ہوئے آسمان کا دروازہ کھول دیتے ہیں ۔
مسئلہ 22 : ہر آسمان کے فرشتے مومن آدمی کی روح کو الوداع کہنے کے لئے اگلے آسمان تک ساتھ جاتے ہیں۔
مسئلہ 23 :ساتویں آسمان پر پہنچنے کے بعد اللہ تعالیٰ کے حکم سے نیک آدمی کی روح کا اندراج علیین میں کر لیا جاتا ہے اور روح کو واپس قبر میں بھیج دیا جاتا ہے۔
عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فِیْ جَنَازَۃِ رَجُلٍ مِنَ الْاَنْصَارِ فَانْتَھَیْنَا اِلَی الْقَبْرِ وَلَمَّا یُلْحَدْ بَعْدُ فَجَلَسَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَجَلَسْنَا حَوْلَہٗ کَاَنَّمَا عَلٰی رُئُ وْسنَِا الطَّیْرَ ‘ فِیْ یَدِہٖ عُوْدٌ یَنْکُتُ بِہٖ فِی الْاَرْضِ فَرَفَعَ رَأْسَہٗ فَقَالَ (( اسْتَعِیْذُوْا بِاللّٰہِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ )) مَرَّتَیْنِ أَوْ ثَلاَثًا ‘ ثُمَّ قَالَ : ((اِنَّ الْعَبْدَ الْمُؤْمِنَ اِذَا کَانَ فِیْ اِنْقِطَاعٍ مِنَ الدُّنْیَا وَ اِقْبَالٍ مِنَ الْآخِرَۃِ نَزَلَ اِلَیْہِ مَلاَئِکَۃٌ مِنَ السَّمَائِ بِیْضُ الْوُجُوْہِ ‘ کَأَنَّ وُجُوْھَھُمُ الشَّمْسُ ‘ مَعَھُمْ کَفَنٌ مِنْ اَکْفَانِ الْجَنَّۃِ ‘ وَحَنُوْطٌ مِنْ حَنُوْطِ الْجَنَّۃِ ‘ حَتّٰی یَجْلِسُوْا مِنْہُ مَدَّ الْبَصَرِ ‘ ثُمَّ یَجِیْئُ مَلَکُ الْمَوْتِ عَلَیْہِ السَّلاَمُ حَتّٰی یَجْلِسَ عِنْدَ رَأْسِہٖ فَیَقُوْلُ : اَیَّتُھَا النَّفْسُ الطَّیِّبَۃُ : اُخْرُجِیْ اِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِنَ اللّٰہِ وَ رِضْوَانٍ قَالَ : فَتَخْرُجُ تَسِیْلُ کَمَا تَسِیْلُ الْقَطْرَۃُ مِنْ فِی السِّقَآئِ ‘ فَیَاْخُذُھَا ‘