کتاب: قبر کا بیان - صفحہ 72
مردے کی تقریباً آدھی نعش باہر نکلی ہوئی ، کچھ گلی سڑی اور کچھ بچی ہوئی دکھائی دی۔ اس پر ایک چھوٹے سائز کے کچھوے کے برابر بچھو بیٹھا اسے بار بار ڈنگ مارتا تھا اور نعش سے خوفناک چیخیں نکلتی تھیں بعینہ جیسے وہ بھیانک بچھو کسی جیتے جاگتے انسان کو کاٹتا تو اس کی شدت درد سے چیخیں نکلتیں ،جو زندہ انسانوں اور جانوروں کو دہلانے بلکہ بے ہوش کرنے کے لئے کافی ہوتیں۔ یہ ایک خاصا وحشت ناک اور دہشت انگیز منظر تھا۔ میجر نہال سنکھ نے میرے منع کرنے کے باوجود بچھو پر گولی چلا دی ۔ ایک شعلہ سا نکلا لیکن بچھو پر کوئی اثر نہ ہوا۔ نہال سنکھ نے گولی چلانے کی نیت سے دوبارہ نشانہ لیا تو میں نے اسے سختی سے منع کیا او راپنی راہ لینے کے لئے کہا، لیکن میجر نہال سنگھ آخر سکھ تھا اس نے میری بات سنی ان سنی کردی اور بظاہر قبرستان کے ایک مردے کو بچھو سے بچانے کے لئے دوبارہ گولی داغ دی۔ پھر ایک شعلہ سا نکلا لیکن بچھو پر کوئی اثر نہ ہوا ۔ اس پر بچھو نعش کو چھوڑ کر ہماری طرف بڑھا ۔ میں نے نہال سنگھ سے کہا کہ اب بھاگو یہاں سے بچھوکا نعش چھوڑ کر ہماری طرف بڑھنا خطرے سے خالی نہیں۔ ہم نے گھوڑے دوڑادیئے ۔ خاصی دور آگے جا کر پیچھے نظر ڈالی تو بچھو ہمارے تعاقب میں تیزی سے چلا آرہا تھا۔ ہم نے گھوڑوں کو پھر ایڑ لگائی ۔ چند میل آگے جا کر ایک ندی سامنے آگئی جو خاصی گہری معلوم ہوتی تھی۔ ہم تھوڑی دیر کے لئے رک کر سوچنے لگے کہ ندی میں گھوڑے ڈال دیں یا کنارے کنارے چل کر کوئی پل، گھاٹ وغیرہ تلاش کیا جائے، لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہ کر پائے تھے کہ دیکھا وہی بچھو ہمارے قریب پہنچا ہی چاہتا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ جنگ آزمودہ اور مسلح فوجی ہونے کے باوجود ہم پرسخت گھبراہٹ طاری ہوگئی اور ہمارے گھوڑے ٹاپو مارنے لگے جیسے وہ بھی بچھو سے خوفزدہ ہوگئے ہوں۔ بچھو کا رخ نہال سنگھ کی طرف تھا ۔ نہال سنگھ نے خوف اور حواس باختگی کے عالم میں اپنا گھوڑا ندی میں ڈال دیا۔ اس کے تعاقب میں بچھو بھی ندی میں اتر گیا ۔ خدا جانے بچھو نے اُسے پاؤں یا ٹانگ یا جسم کے کس حصے پر کاٹا کہ گھوڑے نے بھی اس غیر معمولی قسم کی بلائے بے درماں بچھو کی آمد سے خوف محسوس کیا۔ اس پر کپکپی سی طاری ہوگئی۔ نہال سنگھ نے کربناک چیخ کے ساتھ مجھے پکارا ’’طفیل ! میں ڈوب رہا ہوں، جل رہاہوں، مجھے بچھو سے بچاؤ، بچاؤ۔‘‘ میں نے بھی گھوڑے کو ندی میں ڈال دیا اور سہارے کے لئے بایاں ہاتھ نہال سنگھ کی طرف بڑھایا جسے اس نے مضبوطی سے پکڑ لیا، لیکن مجھے ایسا محسوس ہوا کہ وہاں ندی کا عام پانی نہیں بلکہ آگ کا زہریلا لاوہ بہہ رہا ہے جو نہ