کتاب: قبر کا بیان - صفحہ 6
کا نور ہوگا، نہ چراغوں کی روشنی ہوگی نہ کسی جگنو کی ٹمٹماہٹ ہی نظر آئے گی۔
٭ اس وادی پُرخطر میں دشتِ ویراں جیسی تنہائی ہوگی۔
نہ ماں باپ ہوں گے، نہ بیوی بچے ہوں گے، نہ کوئی غمگسار ہوگا نہ غمخوار، نہ کوئی پیر و مرشد ہوگا نہ کوئی حاجت روا اورمشکل کشا ہوگا نہ کوئی محافظ نہ باڈی گارڈ ہوگا۔ کوئی پارٹی یا پارٹی لیڈر نہیں ہوگا۔ صدارتوں اور وزارتوں کے بلند و بالا ایوانوں کا رعب اور دبدبہ نہیں ہوگا۔ سینٹ اور اسمبلیوں کے ٹھاٹھ باٹھ نہیں ہوں گے، عدالتوں کے کٹہروں کاطنطنہ نہیں ہوگا۔ پولیس کے عہدوں اور تمغوں کا فخرو غرور نہیں ہوگا۔ فوج کے اعزازات اور اسٹارز کا جاہ و جلال نہیں ہوگا۔اعلیٰ سرکاری مناصب کا کروفر نہیں ہوگا۔ وسیع و عریض جاگیروں کی خدائی نہیں ہوگی۔ قبضہ گروپوں کے لمبے ہاتھ نہیں ہوں گے، کرائے کے قاتلوں کی دہشت گردی نہیں ہوگی۔ سفارش کے لئے چچا اور ماموں نہیں ہوں گے۔ رشوت کے لئے مال ِ حرام کی ریل پیل نہیں ہوگی۔
٭ اس وادی پر خطر میں موذی درندوں جیسی وحشت ہوگی۔
مٹی کا گھروندا ہوگا، مٹی کا فرش ہوگا، مٹی کا بستر ہوگا، گھٹن ہوگی، کیڑے مکوڑے ہوں گے، زہریلے سانپ اور بچھو ہوں گے اندھے اور بہرے فرشتے گرز تھامے کھڑے ہوں گے …نہ جائے فرار ہوگی نہ جائے قرار!