کتاب: قبر کا بیان - صفحہ 182
عَنْ اَنَسٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((اِذَا اَرَادَ اللّٰہُ بِعَبْدٍ خَیْراً اِسْتَعْمَلَہٗ)) قِیْل:کَیْفَ یَسْتَعْمِلُہٗ؟ قَالَ((یُوَفِّقُہٗ لِعَمَلٍ صَالِحٍ قَبْلَ الْمَوْتِ ))۔رَوَاہُ الْحَاکِمُ [1] (حسن)
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب اللہ تعالی کسی بندے سے بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو اس سے کام لیتا ہے۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا گیا ’’اللہ کیسے کام لیتا ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اس بندے کو مرنے سے پہلے نیک عمل کی توفیق عطا فرماتا ہے۔‘‘ اسے حاکم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ173 مومن کے لئے موت فتنوں سے اچھی ہے۔
عَنْ مَحْمُوْدِ بْنِ لَبِیْدٍ صاَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ ((اِثْنَتَانِ یَکْرَہُہُمَا ابْنُ آدَمَ یَکْرَہُ الْمَوْتَ وَ الْمَوْتُ خَیْرٌ لِلْمُؤْمِنِ مِنَ الْفِتْنَۃِ وَ یَکْرَہُ قِلَّۃَ الْمَالِ وَ قِلَّۃُ الْمَالِ اَقَلُّ لِلْحِسَابِ))۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ[2]
حضرت محمود بن لبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’دو چیزوں سے ابن آدم نفرت کرتا ہے 1 موت ،حالانکہ موت مومن کے لئے فتنے سے بہتر ہے اور 2 مال کی کمی سے نفرت کرتا ہے ، حالانکہ مال کی کمی، حساب میں کمی کے لئے اچھی ہے۔‘‘ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ174 مرنے کے بعد صرف انسان کے اعمال ہی اس کا ساتھ دیتے ہیں۔
عَنْ اَنَسٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((یَتْبَعُ الْمَیِّتَ ثَلاَثَۃٌ فَیَرْجِعُ اثْنَانِ وَ یَبْقٰی وَاحِدٌ یَّتْبَعُہٗ اَہْلُہٗ وَ مَالُہٗ وَ عَمَلُہٗ فَیَرْجِعُ اَہْلُہٗ وَ ماَلُہٗ وَ یَبْقٰی عَمَلُہٗ ))۔ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[3]
حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تین چیزیں میت کے ساتھ جاتی ہیں دو واپس آجاتی ہیں اور میت کے ساتھ ایک ہی چیز رہ جاتی ہے 1 میت کا اہل و عیال 2 مال اور3 اعمال اس کے ساتھ جاتے ہیں اس کا اہل و عیال اور مال واپس پلٹ آتے ہیں اور اس کے اعمال ساتھ رہ جاتے
[1] الترغیب والترہیب ، لمحی الدین دیب ، الجزء الرابع، رقم الحدیث 4919
[2] مشکوۃ المصابیح ، للالبانی ، الجزء الثالث ، رقم الحدیث 5251
[3] مختصر صحیح مسلم، للالبانی، رقم الحدیث 2086