کتاب: پرسکون گھر - صفحہ 30
معذور لڑکی شادی ہر لڑکی کا ایک ایسا سنہرا خواب ہوتا ہے جو صرف اسے گدگداتا ہی نہیں بلکہ اس کی حرکات و سکنات اور احساسات پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ وہ ہمیشہ آنے والے دنوں کے بارے میں سوچتی رہتی ہے کہ کوئی شہزادہ آئے اور اسے حسین خوابوں اور خیالوں کی دنیا سے نکال کر حقیقت کی دنیا میں پیار و محبت کے حسین محلوں کی شہزادی بنا دے، جہاں اس کی اپنی ایک دنیا ہو، ہر چیز پر صرف اس کی حکمرانی ہو۔ ویسے شادی ایک ایسا موضوع ہے جس کی تفصیل کی کوئی حد نہیں ہے، اگر میں یہ کہوں تو بے جا نہ ہوگا کہ عورتوں کے متعلق جتنے بھی واقعات ہم تک پہنچے ہیں ان میں نوے فیصد واقعات کا تعلق شادی سے ہوتا ہے، سیکنڈری سے لے کر یونیورسٹی اور کالج تک بلکہ ڈاکٹری اور آفیسرز تک سب کی باتیں شادی اور شوہروں کے اردگرد گھومتی ہیں ۔ ایسا ہی ایک واقعہ اس نوجوان لڑکی کا ہے جو شادی کا خواب دیکھتی ہے، اس کے سامنے خواہشات کی ایک دنیا ہے، ہاں وہ کبھی اپنے آپ کو ماں اور کبھی بیوی کے روپ میں دیکھتی ہے، لیکن اس کے باوجود بھی ڈرتی ہے کیوں ....!! کہتی ہے کہ میں ۱۹ سال کی ایک خوش شکل اور حافظ قرآن لڑکی ہوں ، ہر کوئی مجھے شفقت اور رحمت کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ہر چیز میں لائق و فائق ہوں لیکن ایک ایسی چیز ہے جو میری بے مثال خوبصورتی کے باوجود بھی لوگوں کو مجھ سے دور کر دیتی ہے اور جس کی وجہ سے ہر دن مجھے ہزاروں بار اپنی روح جسم سے نکلتی ہوئی محسوس ہوتی ہے، میں نے کہیں جانا، یہاں تک کہ فیملی پروگراموں اور گھریلو محفلوں تک میں بھی آنا جانا چھوڑ دیا تاکہ ہماری والدہ اور گھر کے دوسرے افراد کو حرج نہ محسوس ہو۔