کتاب: پرسکون گھر - صفحہ 189
نے غنیمت کے طور پر اسے پایا تھا اور اسے اپنے پیچھے سوار کر لیا تھا۔ مگر جب اس نے ہماری شکست دیکھی تو میری تلوار کی طرف لپکی تاکہ مجھے قتل کر دے، چنانچہ میں نے اس کی حرکت کو بھانپ لیا اور اس پر قابو پا کر اسے قتل کر دیا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی بات سن کر اس پر کوئی نکیر نہیں کی اور مقتولہ کو مٹی سے ڈھانپنے کا حکم دیا۔ معلوم ہوا کہ عورت اگر کسی دشمنانہ کارروائی کا حصہ بنے تو اسے قتل کیا جا سکتا ہے۔ (ماخوذ از سنہرے فیصلے، عبدالمالک مجاہد) ٭٭٭