کتاب: پرسکون گھر - صفحہ 183
بھول اشعب سے کہا گیا: تم نے بہت سے لوگوں کی صحبت اختیار کی اور ان سے علم حاصل کیا، کیا ہی اچھا ہوتا کہ تم ہمارے ساتھ بھی بیٹھتے اور جو کچھ سیکھا ہے، بیان کرتے؟ چنانچہ ایک روز وہ لوگوں کے درمیان بیٹھا، لوگوں نے حدیث پوچھی تو اشعب نے حدیث بیان کرنا شروع کی: میں نے عکرمہ سے، عکرمہ نے ابن عباس سے اور ابن عباس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنی: ( (خُلَّتَانِ لَا یَجْتَمِعَانِ فِیْ مُؤْمِنٍ)) ’’دو عاتیں ایک مومن میں یکجا نہیں ہو سکتیں ۔‘‘ اتنی حدیث سنا کر اشعب خاموش ہو گیا۔ لوگوں نے پوچھا: ’’خُلَّتَانِ‘‘ ’’ (دو عاتیں ) کون سی ہیں ؟‘‘ اشعب نے کہا: ( (نَسِیَ عِکْرَمَۃُ وَاحِدَۃً وَ نَسِیْتُ أَنَا الْأُخْرٰی)) ’’ایک عکرمہ بھول گئے اور ایک میں بھول گیا۔‘‘ (ماخوذ از سنہرے اوراق، عبدالمالک مجاہد) ٭٭٭