کتاب: پیغمبر اسلام اور بنیادی انسانی حقوق - صفحہ 15
کتاب: پیغمبر اسلام اور بنیادی انسانی حقوق
مصنف: جناب حکیم محمود احمد ظفر
پبلیشر: بیت العلوم
ترجمہ:
تقدیم
اس وقت دنیا میں انسانی حقوق کا شور مچا ہوا ہے اور دنیا میں مختلف تنظیمیں اور این جی اوز اس بات کا دعویٰ کر رہے ہیں کہ ہم نے دنیا میں انسانی حقوق کو روشناس کرایا، حالانکہ آج سے چودہ سال قبل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف قدغنوں اور پابندیوں زنجیروں میں گرفتار دنیا کو انسانی حقوق سے آشنائی بخشی اور انہیں انسانیت کی قدروقیمت سے آگاہ کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حقوق کی دو قسمیں بتائیں۔ حقوق اللہ اور حقوق العباد، حقوق اللہ سے مراد عبادات ہیں یعنی اللہ کے فرائض، اور حقوق العباد، باہم انسانوں کے معاملات اور تعلقات کا نام ہے۔ اسلام میں حقوق العباد کی اہمیت حقوق اللہ سے بھی کئی لحاظ سے زیادہ ہے۔ اللہ تعالیٰ ارحم الراحمین ہے۔ اس نے کفر اور شرک کے سوا ہر گناہ کو اپنے ارادہ اور مشیت کے مطابق معافی کے قابل قرار دیا ہے کیونکہ اس کی رحمت کا دروازہ کسی نیک و بد پر بند نہیں ہے، لیکن حقوق العباد یعنی انسانوں کے باہمی اخلاقی فرائض کی کوتاہی کی معافی اللہ تعالیٰ نے اپنے ہاتھ میں نہیں رکھی بلکہ انسانوں کے ہاتھ میں رکھی جن کے حق میں ظلم و تعدی ہوئی ہے اور جو دنیا میں اس کے ظلم کو سہتے رہے اور اللہ تعالیٰ سے فریاد کناں رہے۔ اب اللہ نے ان لوگوں کی معافی یا نامعافی کا معاملہ ان لوگوں کے ہاتھ میں دے دیا جن پر ظلم ہوا، جن کے حقوق کو دنیا میں پامال کیا گیا، جن کا مال کھایا گیا، جن کی عزت و آبرو کو تاخت و تاراج کیا گیا، جن کی کشکول حیات کا سارا سرمایہ ان لوگوں نے لوٹ لیا، جنہوں نے زندگی بھر ان کو ایک لمحہ بھی آرام سے نہ بیٹھنے دیا۔ اللہ تو ارحم الراحمین ہے، وہ اپنے بندوں کے وہ تمام گناہ بخش سکتا ہے جو انہوں نے اللہ تعالیٰ کی