کتاب: پردہ - صفحہ 9
اس طرح شریعت محمدیہ ہر لحاظ سے کامل ہو کر سامنے آئی۔ اب وہ اپنی تکمیل و ترتیب کے لیے مخلوق کی جانب سے کسی کاوش کی محتاج نہیں کیونکہ یہ دانا اور خبردار رب کی جانب سے نازل کردہ شریعت ہے جو اپنے بندوں کی اصلاح کے طریقوں میں خوب باخبر اور ان کے لیے بے پایاں رحمت والا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جن اعلیٰ اخلاق کے ساتھ مبعوث کیا گیا، ان میں سے ایک نہایت بلند مرتبہ اور گراں قدر وصف "حیا" ہے جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایمان کا جز اور اس کی شاخوں میں سے ایک شاخ قرار دیا ہے۔ کوئی عقل مند اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتا کہ عورت کا با وقار اور ایسے عادات و اطوار کے ساتھ رہنا جو اسے مشکوک مقامات اور فتنوں سے دور رکھیں، اس حیا کا حصہ ہیں جس کا عورت کو اسلامی شریعت اور اسلامی معاشرے میں حکم دیا گیا ہے۔ اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں کہ عورت کا اپنے چہرے اور جسم کے دیگر پُر کشش مقامات کو ڈھانپ کر با پردہ رہنا ہی اس کے لیے سب سے بڑا وقار ہے جس سے وہ اپنے آپ کو آراستہ کر سکتی ہے، وباللہ التوفیق۔ محمد بن صالح العثیمین