کتاب: پردہ - صفحہ 46
﴿فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰي عَلَي اللّٰهِ كَذِبًا لِّيُضِلَّ النَّاسَ بِغَيْرِ عِلْمٍ ۭاِنَّ اللّٰهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظّٰلِمِيْنَ ١٤٤؀ۧ] ﴿الانعام : 6/144﴾ ’’تو اس شخص سے زیادہ کون ظالم ہے جو اللہ پر جھوٹ افتراء کرے تاکہ علم کے بغیر لوگوں کو گمراہ کرے۔ کچھ شک نہیں کہ اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا‘‘ اور ایسا بھی نہ کرے کہ ایک طرف دلائل کی تلاش اور تحقیق میں کوتاہی کا مرتکب ہو اور دوسری طرف ثابت شدہ دلائل کو ٹھکرا کر عذر گناہ بد تر از گناہ کا مصداق بنے اور اس زمرے میں داخل ہو جائے جس کے متعلق فرمان ربانی ہے: ﴿فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ كَذَبَ عَلَي اللّٰهِ وَكَذَّبَ بِالصِّدْقِ اِذْ جَاۗءَهٗ ۭ اَلَيْسَ فِيْ جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْكٰفِرِيْنَ 32؀]﴿الزمر: 39/32﴾ ’’ تو اس سے بڑھ کر ظالم کون ؟ جو اللہ تعالیٰ پر جھوٹ بولے اور سچی بات جب اس کے پاس پہنچ جائے تو اسے جھٹلائے۔ کیا جہنم میں کافروں کا ٹھکانہ نہیں؟‘‘ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں حق کو حق سمجھنے اور اس کی پیروی کرنے کی توفیق عطا فرمائے، نیز باطل کو باطل سمجھنے اور اس سے مکمل طور پر اجتناب کی ہمت دے اور اپنی سیدھی راہ کی طرف ہدایت دے کہ وہی بخشنے والا مہربان ہے۔ وصلی الله وسلم و بارك علی نبیه ولی اله واصحابه واتباعه اجمعین