کتاب: پردہ - صفحہ 45
ایک ایسا راوی ہے جسے امام احمد اور دوسرے ائمہ حدیث نے ضعیف قرار دیا ہے۔ (تفصیل گزر چکی ہے) لیکن برا ہو تعصب اور جہالت کا کہ انسان کو ہلاکت و مصیبت میں گرفتار کرا دیتے ہیں۔ شیخ الاسلام ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ نے "القصیدۃ النونیۃ" میں کیا خوب کہا ہے: وتعر من ثوبین من یلبسهما یلقی الردی بمذمة وهوان ثوب من الجهل المرکب فوقه ثوب التعصب بئس الثوبان وتحل بالانصاف افخر حلة زینت بها الاعطاف والکتفان ’’ان دو کپڑوں سے اپنے آپ کو آزاد کر لو، جو انہیں پہن لیتا ہے ذلیل و خوار ہو کر ہلاکت کے گڑھے میں جا گرتا ہے، ایک کپڑا تو جہل مرکب ہے اور دوسرا تعصب۔ یہ دونوں کپڑے بہت ہی برے ہیں۔ عدل و انصاف کا لباس زیب و تن کرو کہ یہی خلعت فاخر ہ ہے۔ جس سے شانے اور بدن کا ایک ایک حصہ مزین ہو جاتا ہے۔ ‘‘ ہر مؤلف اور مقالہ نگار کو دلائل کی تلاش اور ان کی چھان بین میں کوتاہی کے ارتکاب سے ڈرنا چاہیے اور بغیر علم کے محض جلد بازی میں کوئی بات کہنے سے کامل اجتناب کرنا چاہیے وگرنہ وہ ان لوگوں میں سے ہو گا جن کے متعلق قرآن حکیم میں یہ وعید شدید وارد ہے: