کتاب: پردہ - صفحہ 12
کریں اور اپنی شرمگاہوں (عصمتوں ) کی حفاظت کریں اور اپنا سنگار کسی پر ظاہر نہ کیا کریں ۔ سوائے اس کے جو از خود (بغیر ان کے اختیار کے ) کھلا رہتا ہے اور اپنے سینوں پر اوڑھنیاں اورھے رہا کریں ۔ اپنے خاوند، باپ، خسر، بیٹوں ، شوہر کے بیٹوں ، بھائیوں ، بھتیجوں، بھانجوں ، اپنی ہی قسم کی عورتوں اور اپنے غلاموں کے سوا۔ نیز ان خدام سے جو عورتوں کی خواہش نہ رکھتے ہوں یا ایسے بچوں سے جو عورتوں کی پردہ کی چیزوں سے واقف نہ ہوں ۔ (غرض ان لوگوں کے سوا کسی پر اپنی زینت اور سنگار کو ظاہرنہ ہونے دیں ) اور اپنے پاؤں(ایسے طور سے زمین پر ) نہ ماریں کہ(جھنکار کی آواز کانوں تک پہنچ جائے ) اور ان کا پوشیدہ زیور معلوم ہو جائے اور اے مومنو! سب اللہ کے آگے توبہ کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔ ‘‘
یہ آیت مبارکہ چہرے کے پردے کے وجوب پر مندرجہ ذیل طریقوں سے دلالت کرتی ہے:
(1)اللہ عزوجل نے مومن عورتوں کو اپنی عصمت کی حفاظت کا حکم دیا ہے اور عصمت کی حفاظت کے حکم کا تقاضا یہ ہے کہ وہ تمام وسائل و ذرائع اختیار کیے جائیں جو اس مقصد کے حصول میں مددگار ہو سکتے ہیں اور ہر عقلمند آدمی جانتا ہے کہ چہرے کا پردہ عصمت کی حفاظت کے منجملہ وسائل میں سے ہے کیونکہ چہرہ کھلا رکھنا غیر محرم مردوں کے لیے اس کی طرف دیکھنے کا ذریعہ بنتا ہے اور مردوں کو اس کے خدوخال کا جائزہ لینے کا موقع