کتاب: پیغام مسلم - صفحہ 85
’’اے نبی! تجھے اللہ تعالیٰ ہی کافی ہے اور ان مومنوں کوبھی جوتیری پیروی کر رہے ہیں۔‘‘
(۵) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرنے والے ہی بصیرت کی راہ پر گامزن ہیں:
ارشاد ربانی ہے:
﴿ قُلْ هَذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللّٰهِ عَلَى بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِي ﴾ [یوسف: ۱۰۸]
’’کہہ دیجیے! یہی میرا راستہ ہے ، میں اللہ کی طرف بلاتا ہوں ، پوری بصیرت سے اور وہ بھی جنہوں نے میری پیروی کی۔‘‘
سوال:… رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع نہ کرنے کی وجوہات اور اسباب کیا ہیں؟
جواب:… (۱) جہالت:ارشاد ربانی ہے:
﴿ قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالْإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَنْ تُشْرِكُوا بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَنْ تَقُولُوا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ ﴾ [الأعراف:۳۳]
’’کہہ دیجیے: میرے رب نے حرام کیا ہے ان تمام فحش باتوں کو جو علانیہ ہیں اور جو پوشیدہ ہیں اور ہر گناہ کی بات کو اور ناحق کسی پر ظلم کرنے کواور اس بات کوکہ تم اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی ایسی چیز کو شریک ٹھہراؤ جس کے متعلق اس نے کوئی دلیل نہیں اتاری اور اس بات کو کہ تم اللہ رب العزت کے ذمہ ایسی بات لگاؤ جس کوتم جانتے نہیں۔‘‘
(۲) نفس کی پیروی: ارشاد ربانی ہے:
﴿ وَلَا تُطِعْ مَنْ أَغْفَلْنَا قَلْبَهُ عَنْ ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ وَكَانَ أَمْرُهُ فُرُطًا ﴾ [الکہف: ۲۸]
’’اور آپ اس شخص کی بات نہ مانیں جس کے دل کوہم نے اپنے ذکر سے غافل