کتاب: پیغام مسلم - صفحہ 56
’’انصار کی محبت ایمان کی نشانی ہے جبکہ انصار سے بغض نفاق کی نشانی ہے۔‘‘ (۸) صحابہ کرام کو برا بھلا کہنا ملعون انسان کا کام ہے: سیدناعبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ سَبَّ أَصْحَابِی فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللّٰه وَالْمَلائِکَۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِیْنَ)) [1] ’’جس شخص نے میرے صحابہ کو گالی دی اس پر اللہ تعالیٰ، فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔‘‘ (۹) نیکی پر خوشی اور برائی پر رنجیدگی ایمان کی نشانی ہے: سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ((إِذا سَرَّتْکَ حَسَنَتُکَ وَسَائَ تْکَ سَیِّئَتُکَ فَأَنْتَ مُؤْمِنٌ)) [2] ’’جب تیری نیکی تجھے خوش کردے اور تیری برائی تجھے بری لگے تو ، تومومن ہے۔‘‘ (۱۰) جو چیز دل میں کھٹکا پیدا کرے اسے ترک کردینا چاہیے: سیدناابوامامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا حَاکَ فِیْ نَفْسِکَ شَیْئٌ فَدَعْہُ)) [3] ’’جب تیرے دل میں کوئی چیز کھٹکے تو اسے چھوڑدے۔‘‘ (۱۱) قرآن کو سیکھنے اور سکھانے والا کائنات کا بہترین شخص ہے: سیدنا عثمان وعلی رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہٗ))[4] ’’تم میں بہترین وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔‘‘
[1] صحیح الجامع: ۶۲۸۵. [2] صحیح الجامع: ۶۰۰. [3] صحیح الجامع: ۴۸۴. [4] صحیح الجامع: ۳۳۱۹.