کتاب: پیغام مسلم - صفحہ 21
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ تم نماز پڑھتے ہو تو کیا پڑھتے ہو؟ انہوں نے کہا: میں سورۃ الفاتحہ پڑھتا ہوں اور میں اللہ تعالیٰ سے جنت کا سوال کرتا ہوں اور جہنم سے اس کی پناہ میں آتا ہوں۔‘‘[1] سوال:… عبادت میں احسان کا کیا مفہوم ہے؟ جواب:… اس تصور سے عبادت کرنا کہ بندہ اللہ کو دیکھ رہا ہے یا کم ازکم اللہ اسے دیکھ رہا ہے۔ فرمان الٰہی ہے: ﴿ الَّذِي يَرَاكَ حِينَ تَقُومُ (218) وَتَقَلُّبَكَ فِي السَّاجِدِينَ ﴾ [الشعراء: ۲۱۸، ۲۱۹] ’’وہ تمہارے کھڑے ہونے اور سجدہ گزار لوگوں میں تمہاری نقل و حرکت کو دیکھتا ہے۔‘‘ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الْإِحْسَانُ أَنْ تَعْبُدَ اللّٰہَ کَأَنَّکَ تَرَاہُ فَإِنَّکَ إِنْ لَا تَرَاہُ فَإِنَّہٗ یَرَاکَ)) [2] ’’احسان یہ ہے کہ تم اللہ کی عبادت اس انداز پر کرو کہ تم اسے دیکھ رہے ہو،اگر ایسا نہ ہو تو پھر اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔‘‘
[1] سنن ابو داؤد: ۷۹۳. [2] صحیح مسلم: ۸.