کتاب: پیغام مسلم - صفحہ 10
کہو کہ ہم مطیع ہوگئے،ایمان ابھی تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا ہے۔‘‘ سوال:… ایمان کے کتنے ارکان ہیں؟ جواب:… ایمان کے چھے ارکان ہیں۔ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَنْ تُؤْمِنَ بِاللّٰہِ وَمَلاَئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ وَالْیَوْمِ الآخِرِ وَتُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ خَیْرِہٖ وَشَرِّہٖ))[1] ’’ایمان یہ ہے کہ تو اللہ تعالیٰ، فرشتوں، کتابوں، رسولوں اور قیامت کے دن پر ایمان رکھے، نیز بھلی بُری تقدیر پر بھی ایمان رکھے۔‘‘ سوال:… ہمارا رب کون ہے؟ جواب:… ہمارا رب وہ ہے جس نے ہمیں پیدا کیا اور وہی تمام مخلوقات کو پالنے والا ہے۔ فرمان الٰہی ہے: ﴿ اَلْحَمْدُ للّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ﴾ [الفاتحۃ: ۱] ’’تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جو تمام کائنات کا رب ہے۔‘‘ سوال:… ہمارے نبی کون ہیں؟ جواب:… ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں،آپ تمام جہانوں کے نبی ، رحمۃللعالمین اور خاتم النّبیین ہیں۔ فرمان الٰہی ہے: ﴿قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي رَسُولُ اللّٰهِ إِلَيْكُمْ جَمِيعًا ﴾ [الأعراف: ۱۵۸] ’’اے نبی! آپ کہہ دیجئے کہ لوگو! میں تم سب کے لیے اللہ کا رسول ہوں۔‘‘ سوال:… دوبارہ اٹھائے جانے کے متعلق کیا عقیدہ ہے؟ اور اس کے انکار کا حکم کیا ہے؟ جواب:… دوبارہ اٹھائے جانے پر ایمان رکھنا واجب ہے، نیز یہ ایمان باللہ کا لازمی جز ہے اور یہ کہ جو ذات مخلوقات کی تخلیق عدم سے کرسکتی ہے وہ دوبارہ، یعنی ان کا اعادہ کرسکتی
[1] صحیح مسلم: ۸.