کتاب: نور القرآن - صفحہ 72
اللہ ہی شہنشاہِ حقیقی ہے۔ عرش پر مستوی ہے اور ہر بات جاننے والا ہے ﴿هُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَىٰ عَلَى الْعَرْشِ ۚ يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِي الْأَرْضِ وَمَا يَخْرُجُ مِنْهَا وَمَا يَنزِلُ مِنَ السَّمَاءِ وَمَا يَعْرُجُ فِيهَا ۖ وَهُوَ مَعَكُمْ أَيْنَ مَا كُنتُمْ ۚ وَاللَّـهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ ﴿٤﴾ لَّهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ وَإِلَى اللَّـهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ ﴿٥﴾ يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَيُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ ۚ وَهُوَ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ ﴾ (الحدید 57 : 4۔6) ’’وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا، پھر وہ عرش پر مستوی ہو گیا۔ وہ جانتا ہے جو چیز زمین میں داخل ہوتی ہے اور جو اس سے نکلتی ہے، اورجو چیز آسمان سے اترتی ہے اورجو اس میں چڑھتی ہے۔ اور تم جہاں کہیں بھی ہووہ تمھارے ساتھ ہے۔ اوراللہ اسے خوب دیکھنے والا ہے جو تم عمل کرتے ہو۔اسی کے لیے آسمانوں اورزمین کی بادشاہی ہے اور تمام امور اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں۔ وہی رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور وہ سینوں کے راز خوب جانتا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ عظیم الشان صفات والا ہے ﴿ هُوَ اللَّـهُ الَّذِي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ۖ هُوَ الرَّحْمَـٰنُ الرَّحِيمُ ﴿٢٢﴾ هُوَ اللَّـهُ الَّذِي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ ۚ سُبْحَانَ اللَّـهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ ﴿٢٣﴾ هُوَ اللَّـهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ۚ يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴾ ( الحشر 59: 22۔24) ’’وہ اللہ ہی ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ غیب اور حاضر کا جاننے والا ہے، وہ رحمن ہے، رحیم ہے اللہ وہ ہستی ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ بادشاہ ہے، نہایت پاک، سلامتی والا، امن دینے والا، نگہبان، زبردست، زور آور، بڑائی والا، پاک ہے اللہ اس سے جو وہ شرک کرتے ہیں۔ وہ اللہ ہے، خالق ہے، موجد، صورت گر، اسی کے لیے ہیں اسمائے حُسنٰی، اسی کی تسبیح پڑھتی ہے جو چیز آسمانوں اور زمین میں ہے اور وہ غالب ہے، خوب حکمت والا۔‘‘