کتاب: نور القرآن - صفحہ 71
لا الٰہ الا اللہ کا علم حاصل کرنے کا حکم ﴿فَاعْلَمْ أَنَّهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا اللَّـهُ وَاسْتَغْفِرْ لِذَنبِكَ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ۗ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ مُتَقَلَّبَكُمْ وَمَثْوَاكُمْ ﴾(محمد 47 :19) ’’پس (اے نبی!) آپ جان لیجیے کہ بلاشبہ اللہ کے سوا کوئی سچامعبود نہیں، اوراپنے گناہ کی بخشش مانگیے اور مومن مردوں اور عورتوں کے لیے بھی، اور اللہ تمھاری نقل و حرکت اور تمھارے ٹھکانے کو جانتا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ شہ رگ سے بھی قریب ہے ﴿وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ وَنَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِهِ نَفْسُهُ ۖ وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ ﴾( ق 50 :16) ’’اور البتہ تحقیق ہم نے انسان کو پیدا کیا، اوراس کے دل میں ابھرنے والے وسوسوں کو بھی ہم جانتے ہیں اورہم (اس کی) شہ رگ سے بھی زیادہ اس کے قریب ہیں۔‘‘ ستارے اور درخت اللہ ہی کو سجدہ کرتے ہیں ﴿ وَالنَّجْمُ وَالشَّجَرُ يَسْجُدَانِ﴾ ( الرحمن55 : 6) ’’اور ستارے اور درخت سجدہ کرتے ہیں۔‘‘ وہی اول و آخر و ظاہر و باطن ہے ﴿سَبَّحَ لِلَّـهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿١﴾ لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ يُحْيِي وَيُمِيتُ ۖ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿٢﴾ هُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ﴾( الحدید 57 : 1۔3) ’’آسمانوں اور زمین میں جو چیز بھی ہے، اللہ کی تسبیح کرتی ہے اور وہ نہایت غالب، خوب حکمت والا ہے۔ آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اسی کی ہے، وہی زندہ کرتا اور وہی مارتا ہے اور وہ ہرشے پر خوب قادر ہے۔ وہی اول بھی ہے اور آخربھی اور ظاہربھی اور باطن بھی اور وہی ہر شے کو خوب جاننے والا ہے۔‘‘